- جنگ بندی ہو یا نہ ہو، رفح پر حملہ کریں گے؛ نیتن یاہو کی ڈھٹائی
- امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ؛ 4 افسران ہلاک اور 4 زخمی
- مریم نواز کا صوبے میں شادی کی تقریبات میں ون ڈش پرسختی سے عملدرآمد کا حکم
- اسرائیل مخالف مظاہرہ؛امریکی پولیس نے خواتین کا زبردستی اسکارف اتار دیا
- غذاؤں کا انتخاب دماغ کی صحت پر اثرات سے تعلق رکھتا ہے، تحقیق
- گھریلو اشیاء میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کے متعلق خوفناک انکشاف
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس میں 592.49 پوائنٹس کی کمی
- بلوچستان میں ٹرانسپورٹرز کا پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
- جامعہ کراچی میں فلسطین اور امریکی طلبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج
- ایل پی جی کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے کمی
- برطانیہ میں تلوار بردار شخص کا راہگیروں اور پولیس افسران پر حملہ
- معاشی شرح نمو میں بہتری آئی، مہنگائی کم ہوگی، وزارت خزانہ کا دعویٰ
- امریکا میں خالصتان رہنما کو قتل کرانے کی منظوری ’را‘ کے سربراہ نے دی؛ واشنگٹن پوسٹ
- خیبر پختون خوا میں درسی کتابوں کے دوبارہ استعمال کی پالیسی کامیاب قرار
- کراچی میں شہری سے 2 کروڑ روپے بھتہ مانگنے والا ملزم گرفتار
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بھارت نے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- یورپی سافٹ ویئر کمپنی کا پاکستان میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
- ٹی20 ورلڈکپ اور پاکستان کیخلاف سیریز کیلئے انگلینڈ کے اسکواڈ کا اعلان
- کراچی؛ جنریٹر مارکیٹ میں گیس سلنڈر دھماکا، دو افراد جاں بحق
- گندم خریداری کیس؛ حکومتی پالیسی میں مداخلت نہیں کرینگے، لاہور ہائی کورٹ
جنوبی کوریا کا منفرد ’’جامنی جزیرہ‘‘
سیول: جنوبی کوریا میں ’’جامنی جزیرے‘‘ کے نام سے ایک نیا تفریحی مقام آج کل سوشل میڈیا پر بہت مشہور ہورہا ہے جہاں کی ہر چیز جامنی رنگت سے بنائی گئی ہے۔
یہ دراصل دو قریبی جزیرے، بانوول آئی لینڈ اور پارکجی آئی لینڈ ہیں جنہیں لکڑی کے ایک پل کے ذریعے آپس میں ملاکر کر جامنی جزیرے کا مشترکہ نام دیا گیا ہے۔
اس منصوبے کا اعلان گزشتہ سال جنوبی کوریا میں ساؤتھ جیولا صوبے کی سینان کاؤنٹی نے کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ مذکورہ دونوں جزیروں پر سیاحوں کےلیے منفرد انتظامات کرتے ہوئے وہاں کی ہر چیز جامنی کی جائے گی۔
گھروں، تفریح گاہوں اور دوسری تعمیرات کے علاوہ یہاں لیوینڈر کے 40 ہزار سے زائد پودے لگانے کا اعلان بھی کیا گیا جن کے پھول جامنی رنگ کے ہوتے ہیں۔
آج اگرچہ دنیا بھر میں کورونا وبا کی وجہ سے سفر پر پابندی ہے لیکن جیسے ہی پابندی ختم ہوگی، مختلف ممالک سے من چلے سیاحوں کو ’’جامنی جزیرہ‘‘ اپنے استقبال کےلیے تیار ملے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔