- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
- کراچی:غیرقانونی تعمیرات کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم
- سندھ کابینہ، گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ
- لاہور؛ نوبیاہتا دلہن کی فلیٹ سے پھندا لگی لاش برآمد
- آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اہداف مکمل کرنے کا فیصلہ
- تجارتی خسارے میں 17 فیصد کمی، برآمدات میں 9.10 فیصد بڑھیں
- پاکستان کا پہلا قمری خلائی مشن آج چین سے لانچ ہوگا
- میگا ایونٹ سے قبل پاکستانی بالنگ لائن کی تعریفیں ہونے لگیں
- مکارم اخلاق
- مستحکم ازدواجی زندگی مگر کیسے۔۔۔۔۔!
- کوہلی کو پیچھے کیوں چھوڑا، بھارتی شائقین گائیکواڈ کے دشمن بن گئے
- اے این ایف کارروائیوں میں 2 ٹن سے زائد منشیات برآمد
- ریپ کیس، لامی چینی بے گناہ ہونے کی پھر دہائی دینے لگے
- احسان اللہ کے کیریئر سے کھلواڑ کی تصدیق ہوگئی
- پشین میں پولیس پر فائرنگ، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او زخمی
- شاہراہ قراقرم پر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، 21 زخمی
- یوٹیوبر نے دنیا کا سب سے بڑا ریموٹ کنٹرول جہاز تیار کرلیا
- بلوچستان؛ مختلف علاقوں میں علی الصبح زلزلے کے جھٹکے
- واٹس ایپ کا صارفین کیلئے نئے فیچر پر کام جاری
پنجاب میں رواں مال سال بھی کفایت شعاری مہم کا فیصلہ
لاہور: پنجاب کے مالی حالات کے پیش نظر رواں مالی سال بھی حکومت نے کفایت شعاری مہم اپنانے کافیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے سمری وزیراعلی پنجاب کو بھجوا دی گئی جس کی منظوری عید کی چھٹیوں کے بعد دیدی جائیگی۔
بزدار حکومت کی جانب سے اس بات کو مدنظر رکھا جا رہا ہے کہ پنجاب میں کوئی اضافی اخراجات نہ کئے جائیں تاکہ پنجاب کو ضمنی بجٹ کی طرف نہ جانا پڑے ، پنجاب کے مالی ماہرین کے مطابق صوبوں کو اپنے رواں مالی سال کے بجٹ کو سرپلس رکھنا ہوگا اور اس کیلئے پنجاب کی جانب سے دوسرے صوبوں کی طرح اضافی اخراجات نہیں کئے جارہے اس وجہ سے سمری مالی سال 2020-21 منظوری کیلئے بھیجوائی گئی ہے۔
محکمہ خزانہ پنجاب کے مطابق سرکاری محکموں کی جانب سے کوئی سمپلمنٹری گرانٹس جاری نہیں کی جائیں انہیں اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اخراجات کرنا ہوں گے ، اگر کسی کو فنڈز کی ضرورت ہوگی تو اس کیلئے کابینہ، اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کابینہ مالی امور سے منظوری لینا ہوگی ۔
نئی کفایت شعاری پالیسی کے مطابق کوئی بھی وزیر اور رکن اسمبلی سرکاری خرچوں پر بیرون ممالک نہیں جائے گا لیکن اگر انہوں نے جانا ہے تو اس کیلئے کفایت شعاری کمیٹی کی سفارشات کو مدنظر رکھا جائیگا اور اس کیلئے وزیراعلی کی باقائدہ منظوری لینا پڑیگی، اسی طرح بیرون ممالک میں علاج پر مکمل پابندی ہوگی اور اس کیلئے وزیراعلی منظوری دیں گے۔
سرکاری محکموں کی جانب سے مکمل طورپر درآمدی اور مقامی بننے والی گاڑیوں پر پابندی ہوگی اور اگر کسی نے گاڑی کی خریداری ضروری کرنا ہے تو اس کیلئے بھی وزیراعلی سے منظوری لینا ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔