- ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شہری جاں بحق، آج حج پر جانا تھا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ووین رچرڈز کو پاکستانی ٹیم کا مینٹور بنانے کی خبریں وائرل
- کرغز حکومت کی درخواست پر وزیر خارجہ سمیت پاکستانی وفد کا دورہ بشکیک منسوخ
- کراچی؛ رینجرز اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، لیاری گینگ کا انتہائی مطلوب ملزم گرفتار
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے میجر نے گولی مار کر خودکشی کرلی
- وزیراعظم کی کرغزستان سے زخمی طلباء کو فوری وطن واپس لانے کی ہدایت
- لاہور؛ سب انسپکٹر کا ٹریفک اسسٹنٹ پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- ثقلین مشتاق نے آل ٹائم ون ڈے الیون کا انکشاف کردیا
- 565 میٹرک ٹن چینی، سگریٹ، کپڑا، ایرانی تیل برآمد کرلیا گیا
- ایف بی آر کے کارپوریٹ ٹیکس آفس اسلام آباد کیخلاف تحقیقات کا حکم
- پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری، درجہ حرارت 45ڈگری جانے کا امکان
- غزہ میں جھڑپوں اور دھماکوں میں مزید 3 اسرائیلی فوجی ہلاک، 4 شدید زخمی
- حکومت نیٹ میٹرنگ ختم کرکے گراس میٹرنگ پالیسی لانے کوتیار
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کل شروع ہونگے
- این اے 148 ملتان میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ جاری
- وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا 18 ہزار ارب کا مجوزہ بجٹ پیش
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹاپ 4 ٹیمیں کون سی ہوں گی؟ کیف نے پیشگوئی کردی
- ایک منٹ میں 110 پینسلیں توڑنے کا عالمی ریکارڈ
- سوشل میڈیا اور بچوں میں سیگریٹ نوشی کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلنے کا نیا طریقہ وضع
نظام انصاف میں ہمیں جس مقام پر ہونا چاہیے اس کیلئے طویل سفر باقی ہے، چیف جسٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کہا ہے کہ ججز کی مکمل خودمختاری کے بغیر عوام کو انصاف کی فراہمی ممکن نہیں۔
سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کی تقریب ہوئی جس میں چیف جسٹس پاکستان، سپریم کورٹ کے ججز اور وکلاء شریک ہوئے۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ججز کی مکمل خودمختاری کے بغیر عوام کو انصاف کی مکمل فراہمی کا تحفظ ممکن نہیں، نظام انصاف میں ہمیں جس مقام پر ہونا چاہیے اس کیلئے طویل سفر باقی ہے، جب تک ججز آزاد، خودمختار اور بیرونی دباؤ سے آزاد نہیں ہونگے تب تک انصاف ممکن نہیں، آئین اور قانون میں عدلیہ کی آزادی کو دبانے کی اجازت نہیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ آئین کی بالادستی کیلئے سپریم کورٹ ہر ممکن اقدام کرے گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جب میں چیف جسٹس بنا تو محسوس کیا پاکستانی عدالتی نظام میں زیر التواء مقدمات بہت زیادہ ہیں، فیصلوں میں تاخیر کا سبب غیر ضروری التواء ہے، میں نے عدالت میں زیر التواء مقدمات پر اہم فیصلے کئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔