- فیصل آباد میں شوہر نے دو بیویوں اور چار بچوں کو قتل کر کے خودکشی کرلی
- وزیراعظم نے گندم درآمد کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی
- لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث خراسانی گروپ کا کارندہ گرفتار
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: فتح کو ترسی پاکستان ٹیم نے جیت کا ذائقہ چکھ لیا
- ترکیہ نے اسرائیل سے تمام تجارت بند کردی
- پاکپتن میں سفاک شوہر اور سسرالیوں نے گھر نام نہ کرنے پر خاتون کو زہر دے دیا
- ایران نے امریکی و برطانوی حکام اور کمپنیوں پر پابندی لگادی
- محمود اچکزئی کا سابق نگران وزیر اور ڈی سی کوئٹہ کو 20 ارب ہرجانے کا نوٹس
- مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظمی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بینچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
بچوں پرجنسی وجسمانی تشدد میں 14فیصد اضافہ
لاہور: پاکستان میں بچوں پرجنسی وجسمانی تشدد میں 14فیصد اضافہ ہوا۔ این جی او ’’ساحل‘‘ کے مطابق رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں 1489 بچوں کو نشانہ بنایاگیا،جن میں 785 بچیاں اور 704 بچے شامل ہیں ۔ 38 واقعات میں زیادتی کے بعد قتل کردیاگیا۔
331 بچے اغوا، 233 سے بدفعلی،104 سے اجتماعی زیادتی،168 لاپتہ، 160 بچیوں سے زیادتی، 134 سے دست درازی، 69 سے اجتماعی زیادتی کی گئی۔ 51 بچوں کی شادی کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ 490 متاثرین کی عمر 11 سے 15 سال اور 331 کی 6 سے 10 سال بتائی گئی۔
پنجاب میں سب سے زیادہ 57 فیصد واقعات رپورٹ ہوئے۔سندھ 32 فیصد، کے پی 6 فیصد، اسلام آبادمیں 35 ،بلوچستان میں 22 ،آزادجموں وکشمیر 10 اور گلگت بلتستان میں ایک واقعہ رپورٹ کیاگیا ۔واضح رہے 2019 ء کے پہلے 6 ماہ میں جنسی وجسمانی تشدد کے 1304 واقعات ہوئے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی ماہرنفسیات رابعہ یوسف نے بتایا کہ متاثرہ بچوں کی شخصیت ٹوٹ جاتی ہے، وہ بے چین، مضطرب اور والدین سے بھی الگ تھلگ ہوجاتے ہیں تاہم ہماری کوشش ہوتی ہے ایسے بچوں کوآگے بڑھنا سکھایا جائے اور وہ اسے بھیانک خواب سمجھ کر بھول جائیں۔
اس مقصد کیلیے انھیں تعلیم کے ساتھ مختلف سرگرمیوں میں مشغول رکھا جاتا ہے، ان کی کونسلنگ کی جاتی ہے۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن سارہ احمد نے بتایا کہ ایسے واقعات میں عموماًرشتہ دار یا جان پہچان والے لوگ ملوث ہوتے ہیں ، جسمانی تشدد کے واقعات وسطی پنجاب میں زیادہ رپورٹ ہوتے ہیں،جس کی بڑی وجہ جہالت اور بے راہ روی ہے،کورونا کے دوران تشدد 20 فیصد بڑھا،کئی ملزمان کوسزائیں دلوائیں جبکہ درجنوں کیسوں کی پیروی کررہے ہیں، ایسے ملزمان کوسخت سزائیں دی جائیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔