کورونا وبا میں کرسمس: ہنرمندوں نے مومی اور چاکلیٹی سانتاکلاز کو بھی ماسک پہنا دیئے

ویب ڈیسک  بدھ 25 نومبر 2020
ماسک پہنے سانتاکلاز جیسی موم بتیوں اور چاکلیٹوں کو لوگ بہت پسند کررہے ہیں۔ (تصاویر: رائٹرز)

ماسک پہنے سانتاکلاز جیسی موم بتیوں اور چاکلیٹوں کو لوگ بہت پسند کررہے ہیں۔ (تصاویر: رائٹرز)

ایتھنز / بوڈا پیسٹ: یونان اور ہنگری کے دو الگ الگ ہنرمندوں نے کرسمس منانے کے ساتھ ساتھ عالمی کورنا وبا میں احتیاطی تدابیر کا شعور اجاگر کرنے کےلیے اپنے تیار کردہ مومی اور چاکلیٹی سانتاکلاز کو بھی حفاظتی ماسک پہنا دیئے ہیں۔

واضح رہے کہ اس وقت کورونا وائرس کی وبا ایک بار پھر شدت اختیار کرچکی ہے جبکہ امریکا اور یورپی ممالک اس سے شدید طور پر متاثر ہیں۔ امریکا کی کئی ریاستوں کے علاوہ متعدد یورپی ممالک میں بھی یا تو دوبارہ سے لاک ڈاؤن ہوچکا ہے یا پھر لاک ڈاؤن کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔

ایسے حالات میں کوئی نہیں جانتا کہ اس سال روایتی انداز سے کرسمس منائی جاسکے گی یا نہیں۔ اس کے باوجود، یورپ کے دو ہنرمند ایسے بھی ہیں جو کرسمس کی مناسبت سے اپنے فن کا مظاہرہ ایک بالکل مختلف انداز سے کررہے ہیں۔

یونان کے ایک چھوٹے سے قصبے ’’تھیسالونیکی‘‘ میں موم بتیاں بنانے والے 37 سالہ کاریگر الیکسیوس جیراکس نے سانتا کلاز جیسی شکل والی خاص موم بتیاں بنائی ہیں جن میں سانتا کلاز کو نیلے رنگ کا حفاظتی ماسک پہنایا گیا ہے۔

انہیں توقع ہے کہ یہی موم بتیاں نئے سال کی تقریبات میں بھی استعمال ہوں گی، لہذا انہوں نے ہر ماسک پر 2021 بھی لکھ دیا ہے تاکہ یہ کرسمس کے بعد بھی قابلِ فروخت رہیں۔

دوسری جانب ہنگری کے قصبے لاہوسمیزے میں ٹافیاں اور کیک پیسٹریاں بنانے والے ایک کاریگر لاسلو ریموشی نے ایسے ’’چاکلیٹی سانتاکلاز‘‘ تیار کیے ہیں جن کے چہروں پر سفید کریم کی مدد سے حفاظتی ماسک بھی بنائے گئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی ’’رائٹرز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ریموشی نے بتایا کہ ’’ماسک والا چاکلیٹی سانتاکلاز‘‘ انہوں نے صرف ایک مذاق کے طور پر بنایا تھا جسے انہوں نے آن لائن فروخت کےلیے ایک مقامی ویب سائٹ پر رکھ دیا۔

انہیں امید تھی کہ بہت کم لوگ اس طرف متوجہ ہوں گے لیکن، ان کی توقعات کے برعکس، ان کے پاس ماسک والا چاکلیٹی سانتاکلاز خریدنے والوں کا تانتا بندھ گیا۔

اکثر لوگوں کو یہ خیال اس وجہ سے بھی پسند آیا کیونکہ اس میں کرسمس کا تہوار منانے کے ساتھ ساتھ احتیاط کی تلقین بھی تھی۔

ریموشی کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے کرسمس قریب آرہی ہے، ویسے ویسے چاکلیٹی سانتاکلاز کے آرڈرز بھی بڑھتے جارہے ہیں جبکہ اس وقت بھی انہیں ہر روز چاکلیٹی سانتاکلاز کے کم از کم 100 آرڈر موصول ہورہے ہیں جنہیں پورا کرنے کےلیے وہ اور ان کی گرل فرینڈ صبح سے شام تک مصروف رہتے ہیں۔

یورپ میں کورونا وبا ایک بار پھر شدید ہونے کی وجہ سے پابندیاں بھی بڑھ گئی ہیں اور اب زیادہ تر لوگ آن لائن خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ایسے میں ریموشی کو امید ہے کہ آنے والے چند ہفتوں میں ان کا کاروبار خوب بڑھے گا اور اس نقصان کا ازالہ ہوجائے گا جو انہیں مارچ سے جولائی تک لاک ڈاؤن کی وجہ سے اٹھانا پڑا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔