- فیض آباد دھرنا فیصلے پر عمل ہوتا تو 9 مئی کا واقعہ بھی شاید نہ ہوتا،چیف جسٹس
- یقین ہے اس بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ساتھ لائیں گے؛ بابراعظم
- پاکستانی نوجوان سعودی کمپنیوں کے ساتھ مل کر چھوٹے کاروبار شروع کریں گے، وفاقی وزرا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمتوں میں بڑا اضافہ
- جنوبی وزیرستان: نابینا شخص کو پانی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل، ٹک ٹاکرز گرفتار
- پنجاب پولیس نے 08 سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھنے سے بچا لیا
- حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، وزیر خزانہ
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ایئرفورس کے قافلے پر حملہ؛ 1 ہلاک اور 4 زخمی
- پی ٹی آئی کا شیخ وقاص اکرم کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا فیصلہ
- گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے عہدے کا حلف اٹھالیا
- کراچی اور لاہور میں ایک پاسپورٹ دفتر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ
- پرویز الٰہی کو جیل سے اسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور
- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
سوشل میڈیا پرتوہین رسالت کے مرتکب تین ملزمان کوسزائے موت کا حکم
اسلام آباد: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سوشل میڈیا پرتوہین رسالت کے تین ملزمان کوسزائے موت کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سوشل میڈیا گستاخانہ مواد کیس کا فیصلہ جج راجہ جواد عباس نے ملزمان کی موجودگی میں سنادیا۔ عدالت نے 15 دسمبر2020 میں فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت نے سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے تین ملزمان ناصراحمد سلطان، رانا نعمان اورعبد الوحید کو سزائے موت سنا دی جب کہ ایک ملزم پروفیسرانواراحمد کو توہین مذہب پردس سال قید ایک لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ چاراشتہاری ملزمان کے دائمی وارنٹس گرفتاری بھی جاری کردیئے گئے۔
عدالت نے اپنے جاری کردہ فیصلے میں کہا کہ ملزمان پرتوہین رسالت اور توہین مذہب کا الزام ثابت ہو گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔