- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالفت کردی
- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
واٹس ایپ کی صارفین کی معلومات کے تبادلے سے متعلق ایک بار پھر وضاحت
واٹس ایپ نے ایک بار پھر صارفین کو ان کی ذاتی معلومات محفوظ ہونے کی یقین دہانی کروائی ہے اور اپنی نئی پالیسی سے متعلق ایک اور وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
میسجنگ ایپ واٹس کی جانب سے فیس بک کے ساتھ معلومات شیئر کرنے اور ان شرائط کو تسلیم نہ کرنے والوں کے اکاؤنٹ حذف کرنے کے اعلان کے بعد عالمی سطح پر اسے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ اسی کے پیش نظر واٹس ایپ کی جانب سے دو مرتبہ وضاحتی بیان سامنے آچکا ہے۔
اس سلسلے میں قبل واٹس ایپ کے سربراہ وِل کیتھکارٹ کا مؤقف سامنے آیا جب کہ گزشتہ روز کمپنی نے ایک بار پھر باقاعدہ بیان جاری کیا ہے۔
اپنے وضاحتی بیان میں واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ اس کی پالیسی کےحوالے سے بہت سی افواہوں کا جواب دینا ضروری ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی پالیسی سے صارفین کے روز مرہ بات چیت اور رابطوں کی رازداری پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔
ذاتی پیغامات محفوظ رہیں گے!
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم وضاحت کرنا چاہتے ہیں کہ پالیسی میں آںے والی تبدیلیوں سے آپ کی جانب سے اہل خانہ اور دوستوں کی راز داری پرکوئی فرق نہیں پڑے گا۔ پالیسی میں یہ تبدیلیاں بنیادی طور پر واٹس ایپ پر کاروباری اکاؤنٹس سے متعلق ہیں۔ ان اکاؤنٹس کا استعمال اور ان سے رابطہ صارفین کی اپنی مرضی پر منحصر ہے اور ہم نے شفافیت کے لیے اپنی پالیسی سے آگاہ کیا ہے۔
واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ پالیسی میں تبدیلی کے باوجود فیس بک کو کسی واٹس ایپ صارف کے میسج بھیجنے اور ارسال کرنے کے ’’لاگ‘‘ (تفصیلات) تک رسائی حاصل نہیں ہوگی اور نہ ہی کسی کی جانب سے بھیجی گئی لوکیشن فیس بک دیکھ سکے گی۔
لوکیشن شیئر کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا
بیان میں کہا گیا ہے کہ جب آپ کسی کے ساتھ لوکیشن شیئر کرتے ہیں تو اس کا تحفظ اینڈ ٹو اینڈ انکریپشن کے ذریعے کیا جاتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ جن افراد نے باہمی طور پر یہ معلومات شیئر کی ہے ان کے علاوہ کوئی کسی طریقے سے اس تک رسائی حاصل نہیں کرسکتا۔
کونٹیکٹ لسٹ اور گروپس کی رازداری
وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ واٹس ایپ نئی پالیسی کے تحت فیس بک کے ساتھ صارفین کے پاس محفوظ رابطوں (کونٹیکٹ لسٹ)کا تبادلہ بھی نہیں کرے گا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ صارفین کے بنائے گئے گروپس کی تفصیلات بھی محفوظ رکھی جائیں گی اور اس کی معلومات بھی اشتہاری مقاصد کے تحت استعمال کرنے کے لیے فیس بک کو نہیں دی جائیں گی۔
مزید پرائیویسی کیسے یقینی بنائیں!
فیس بک کا کہنا ہے کہ اپنے رابطوں اور پیغامات کی رازداری کو مزید یقینی بنانے کے لیے صارفین پیغامات ارسال کرنے کے بعد انہیں چیٹ سے غائب(ڈس اپیئر) کرنے کا آپشن بھی استعمال کرسکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اہل خانہ اور دوست احباب کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ اور کاروباری سطح پر رابطوں کی نوعیت الگ الگ ہے۔ ہم صرف کاروباری مقاصد کے لیے واٹس ایپ استعمال کرنے والے افراد و اداروں کو مددگار معلومات مثلا خریداری کی رسید وغیرہ کی فراہمی کے لیے یہ آپشن دے رہے ہیں ۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جب بھی آپ کسی کاروبا سے فون، ای میل یا واٹس ایپ کے ذریعے رابطہ کرتے ہیں تو اسے معلوم ہو گا کہ آپ کیا کہہ رہے ہیں اور فیس بک اشتہارات کے لیے بھی اس کا استعمال ہوسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے واضح طور پر بتا دیا ہے کہ فیس بک سے ہوسٹنگ سروس کا استعمال کرنے والے کاروباری اکاؤنٹس سے رابطوں پر اس پالیسی کا اطلاق ہوگا۔
متعلقہ خبریں:
- واٹس ایپ کی متنازع پالیسی کے باعث لاکھوں افراد دیگر ایپس پر منتقل
- واٹس ایپ کے اعلان کے بعد سگنل ایپ اسٹور پر سرِ فہرست
-
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔