- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- جو جج پرفارم نہیں کر رہا اسے نکال کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، آرمی چیف
اسلام آباد: پاک فوج کے سربراہ جنرل جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں۔
اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل سیکیورٹی ڈائلاگ سے خطاب کے دوران آرمی چیف نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی صرف اندرونی و بیرونی خطرات کا مقابلہ کرنا نہیں، اس کا مقصد وقت کے ساتھ مختلف محرکات کا مقابلہ کرنا ہے، نیشنل سیکیورٹی ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے، qومی سلامتی کو یقینی بنانا صرف فوج کا کام نہیں، یہ کثیر الجہتی عمل ہے اور اس میں قوم کا اہم کردار ہے۔ موجودہ حالات میں پاکستان کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے علاقائی اور عالمی تعاون کی ضرورت ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان خطے میں ایک ذمہ دار ملک ہے اور سیکیورٹی خطرات کے باوجود دفاع کے اوپر کم خرچ کررہا ہے، جارح پڑوسی سے سیکیورٹی چیلنجز کے باوجود پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہوا کیونکہ سیکیورٹی اخراجات بڑھانے کے لیے انسانی ترقی کی قربانی دینا پڑتی ہے۔ خطے میں قیام امن سے دیگر ممالک کی خوشحالی جڑی ہے، حل طلب مسائل پورے خطے کو غربت میں دھکیل رہے ہیں پاکستان کی جیو پولیٹیکل حیثیت خطے میں معاشی ترقی کا باعث بن سکتی ہے، خطے میں امن ہوگا تو معیشت مضبوط ہوگی اور تمام ممالک امن سے رہ سکیں گے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہمسایوں کے ساتھ تمام تنازعات پرامن اور باوقار مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں، پاکستان اور بھارت میں کشیدگی کی بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں، وقت آ گیا ہے کہ ماضی کو دفن کر کے آگے بڑھا جائے۔ لیکن بامعنی مذاکرات کے ذریعے امن عمل شروع ہونے کے لیے ہمارے ہمسائے کو سازگار ماحول پیدا کرنا ہو گا.
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہ کہ افغانستان میں امن خطےمیں امن کی ضمانت ہے، افغانستان میں امن کے قیام کے لئے پاکستان اہم کردار ادا کررہا ہے۔ہماری کوششوں سے افغان امن معاہدہ ہوا۔ ہم اس عمل کی پوری حمایت کرتے ہیں۔ ہم نے افغانستان کو اجازت دی ہے کہ وہ اپنا سامان بھارت تک پہنچا سکے۔ ہم نے افغانستان کو دعوت دی ہے کہ وہ سی پیک کا حصہ بنے۔
سربراہ پاک فوج کا کہنا تھا کہ آج دنیا کو مختلف طرز کی دہشت گردی کا سامنا ہے، ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک طویل جدوجہد کے بعد منزل کے قریب ہیں، دہشت گردی اور انتہاپسندی پر قابو پانے کے لئے کم ترقی یافتہ علاقوں کو ترقی دی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔