- بابر اعظم نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ایک اور ریکارڈ اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کی نیوزی لینڈ کیخلاف بیٹنگ جاری
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
بچوں سے جنسی زیادتی کی ویڈیوز ڈارک نیٹ پر فروخت کرنے والا گروہ پکڑا گیا
برلن: جرمنی میں چائلڈ پورنوگرافی کا ايک بہت بڑا بين الاقوامی نيٹ ورک پکڑا گیا ہے جو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کا مواد انٹرنیٹ پر فروخت کیا کرتے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں وفاقی پوليس نے 7 مختلف مقامات پر چھاپہ مار کارروائی میں چار افراد کو گرفتار کيا ہے۔ ان ملزمان کا تعلق بچوں کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر ڈارک ویب پر ڈالنے والے ایک چائلڈ پورنو گرافی نیٹ ورک سے ہے۔
چائلڈ پورنو گرافی میں ملوث اس گروپ کا نام ’’بوائز ٹاؤن‘‘ ہے اور دنیا بھر میں اس سے منسلک لوگوں کی تعداد 4 لاکھ سے زائد ہے۔ اس گروپ کے کارندوں کے خلاف نیدرلینڈز، سویڈن، آسٹریلیا، امریکا اور کینیڈا کے تفتیشی اداروں نے بھی تحقیقات میں معاونت کی۔
ان کارندوں سے ملنے والا مواد انتہائی ہولناک ہے کچھ تصاویر میں بچوں کے ساتھ سنگین جنسی زیادتی کرتے دکھایا گیا ہے۔ جرمنی کی پولیس نے کارندوں کی گرفتاری کے بعد اس نيٹ ورک کے تمام پليٹ فارمز کو بند کر ديا گيا ہے۔کو بند کرا ديا ہے۔
واضح رہے کہ ڈارک نیٹ مرکزی دھارے میں شامل سرچ انجنوں کی رسائی سے باہر ایک انٹرنیٹ کا علاقہ ہے جسے بچوں سے جنسی زیادتی، منشیات، اسلحے کی فروخت اور دیگر غیر قانونی کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔