- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
- چیف جسٹس مداخلت کاروں کی خاموش سرپرستی کے بجائے تمام تجاویز سامنے لائیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ
- کراچی پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کی تجاویز سامنے آگئیں
- آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
سینیٹ قائمہ کمیٹی بحری امور، 3 حکومتی بل مسترد
اسلام آباد / راولپنڈی: سینٹ قائمہ کمیٹی بحری امور نے تین حکومتی بل مسترد کردیے۔
وفاقی وزیرعلی زیدی غصے میں آ گئے اور کہا بل وزارت بحری امور، قانون، وفاقی کابینہ اورقومی اسمبلی نے منظورکیے، کیا یہ سارے گدھے ہیں؟ یا میں گدھا ہوں۔ وفاقی وزیر اور حکومتی ارکان کا بل مسترد ہونے پر اجلاس کا بائیکاٹ۔
سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی بحری امور کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پورٹ قاسم اتھارٹی ، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن اورگوادر پورٹ اتھارٹی بل زیرغور آئے۔
علی زیدی نے بلزکے مخالف ارکان سے تحریری طورپراعتراض دینے کی درخواست کی توحکومتی اراکین نے بل آئندہ اجلاس تک موخرکرنے کی استدعا کر دی۔
سینیٹر روبینہ خالد نے ووٹنگ کروائی، حکومت اوراپوزیشن کے چارچار ووٹ برابر پائے گئے، روبینہ خالد کی مخالفت پرتمام بل مسترد کر دیے گئے جس پر علی زیدی شدید برہم ہو ئے اور غصے میں اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے۔
مولا بخش چانڈیو نے کہاآسان حکومت ملی، اتنی ٹھنڈی اپوزیشن ملی،انھیں طاقت کا اتنا گھمنڈ ہے کہ اختلاف کرنے پرگالی دیتے ہیں۔ حکومتی وزیر ہر معاملے پرغصے میں آجاتے ہیں،ان حالات میں ہمیں فرشتہ وزیر اعظم ملا ہے، کسی ادارے کے اختیارات کسی فرد کو نہیں دیئے جا سکتے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے ہم کر نہیں سکتے، یہ قانون سازوں کا کام ہے۔
دریں اثنا سینٹ کی سٹینڈ نگ کمیٹی انسداد منشیات کا اجلاس ہوا، کمیٹی اراکین نے قومی اسمبلی سے مخصوص منشیات کی مخصوص مقدار پر سزائے موت ختم کرنے پر اعتراض کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔