- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بنچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
- گوگل کا آڈیو ایموجیز کے فیچر پر کام جاری
- چین میں سڑک ٹوٹنے سے متعدد گاڑیاں کھائی میں جاگریں؛ 48 افراد ہلاک
سوڈان میں فوجی بغاوت کیخلاف احتجاج پر پولیس کی فائرنگ؛ 5 افراد ہلاک
خرطوم: سوڈان کے دارالحکومت میں فوجی بغاوت کے خلاف ہزاروں افراد نے احتجاج کیا جس کے دوران سیکیورٹی فورسز کی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ سے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں فوجی بغاوت کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے اور فوجی قیادت کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جس میں جمہوری حکومت کی بحالی کے مطالبات تحریر تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے امن عامہ کے نام پر مظاہرین کو طاقت سے کچلنے کی کوشش کی اور آنسو گیس کی شیلنگ کی تاہم مظاہرین کے منتشر نہ ہونے پر براہ راست فائرنگ کردی۔
یہ خبر پڑھیں : سوڈان میں فوجی بغاوت، وزیراعظم اور متعدد وزرا گرفتار
مظاہرین پر پولیس کی براہ راست فائرنگ میں 5 افراد ہلاک اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے 4 کی حالت نازک ہونے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے۔
خیال رہے کہ سیاسی بحران کے شکار ملک سوڈان میں گزشتہ ماہ فوجی جنرل نے حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور وزیر اعظم سمیت متعدد وزرا کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد سے لاپتہ وزیراعظم گھر پہنچ گئے
فوجی بغاوت کے بعد سوڈان کے وزيراعظم عبداللہ حمدوک اہلیہ سمیت لاپتہ تھے تاہم عالمی دباؤ کے نتیجے میں 48 گھنٹے بعد اہلیہ سمیت گھر پہنچ گئے تھے۔
سوڈان میں سب سے طویل عرصے تک صدر رہنے والے عمر البشیر 2019 کو عوامی مظاہروں کے بعد مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد سے اب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوسکا ہے اور کوئی بھی حکومت چند ماہ بھی قائم نہیں رہ سکی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔