- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد سے لاپتہ وزیراعظم گھر پہنچ گئے
خرطوم: سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد سے نامعلوم مقام پر نظر بند وزيراعظم عبداللہ حمدوک اہلیہ سمیت اپنے گھر پہنچ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں 25 اکتوبر کو فوجی جنرل عبد الفتح برہان نے حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا اور وزیراعظم سمیت اہم وزراء کو حراست میں لے لیا گیا تھا جب کہ ایئرپوٹ بند کردیئے گئے اور ٹیلی وژن پر قبضہ کرکے صرف قومی ترانے چلائے جا رہے تھے۔
فوجی بغاوت کے بعد زیراعظم عبداللہ حمدوک نے سوشل میڈیا پر عوام سے فوجی بغاوت کے خلاف پُرامن مظاہرے کی اپیل کرتے ہوئے لکھا تھا کہ مجھے گھر میں نظربند کرکے فوجی بغاوت کے حق میں بیان دینے کے لیے دباؤ ڈالا اور انکار پر مجھے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
اس پیغام کے بعد سے وزیراعظم حمدوک سے کسی کا رابطہ نہیں ہوسکا تھا تاہم سعودی عرب سمیت عالمی قوتوں کی مداخلت پر فوجی سربراہ نے گزشتہ روز بیان دیا تھا کہ وزیر اعظم حمدوک خیریت سے ہیں اور میرے گھر میں مقیم ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : سوڈان میں فوجی بغاوت، وزیراعظم اور متعدد وزرا گرفتار
عالمی دباؤ پر وزير اعظم حمدوک اپنی اہليہ کے ساتھ بحفاظت گھر پہنچ گئے تاہم ابھی تک دیگر وزرا کو رہا نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں یہ بتایا گیا ہے کہ وہ کہاں قید یا نظر بند ہیں۔
واضح رہے کہ سوڈان میں 2019 کو سب سے طویل عرصے تک صدر رہنے والے عمر البشیر عوامی مظاہروں کے بعد مستعفی ہوگئے تھے تاہم اس کے بعد اب تک سیاسی بحران ختم نہیں ہوسکا ہے اور کوئی بھی حکومت چند ماہ بھی قائم نہیں رہ سکی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔