- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان آج ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی 2025؛ ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
سوئی سدرن کی بھی گیس کی قیمت میں اضافے کی درخواست
اسلام آباد: سوئی نادرن کے بعد سوئی سدرن کی جانب سے بھی گیس کی قیمت میں اضافے کی درخواست دے دی گئی۔
سوئی سدرن نے گیس کی قیمت میں اضافے کے لئے اوگرا میں درخواست دے دی۔ درخواست میں گیس کی قیمت میں 58 روپے 42 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی استدعا کی گئی ہے۔
سوئی سدرن کا درخواست میں کہنا ہے کہ گیس کی موجودہ اوسط قیمت 779 روپے88 پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو ہے جسے بڑھا کر 838 روپے فی ایم ایم بی ٹی یوکیا جائے۔
سوئی سدرن نے گیس کی قیمت میں اضافہ مالی سال یکم جولائی سے مانگا ہے۔
درخواست کے مطابق رواں مالی سال ریوینیو شارٹ فال کا تخمینہ 18 ارب 39 کروڑ روپے ہے اورگیس کی قیمت بڑھانے کی درخواست رواں مالی سال کی ریوینیو ضروریات کیلئے دی گئی ہے۔
اوگرا میں سوئی سدرن کی درخواست کی سماعت 6 دسمبر کو کراچی میں ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔