- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- 93ء میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو پاکستان ایشیا میں سب سے آگے ہوتا، نواز شریف
- نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت سے الگ کرکے ظلم کیا گیا، شہباز شریف
- میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے، سپریم کورٹ
- لاہور پولیس مقابلے میں ہلاک چار داعش کارندوں کی شناخت
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بابر، رضوان نے اپنے ہتھیاروں کو تبدیل کرلیا
- خوشاب میں مزدہ ٹرک کو حادثہ، 14 افراد جاں بحق
- غیر ملکی سفیر کو خفیہ دستاویزات فراہمی پر پولیس افسر کو قید کی سزا
فیس بک پر لڑکے کے ساتھ تصویر کے معاملے پر بھائیوں کے ہاتھوں بہن قتل
کراچی: گھوٹکی کے نواحی گاؤں میں فیس بک پر ایک لڑکے کے ساتھ تصویر کے معاملے پر بھائیوں نے 19 سالہ بہن کو گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس نے بتایا کہ تینوں بھائیوں نے اپنی بہن کو اس وقت قتل کیا جب گزشتہ ہفتے فیس بک پر ایک شخص کے ساتھ اس کی تصویر دیکھی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پولیس مبینہ قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد گزشتہ دو روز سے لاش کی تلاش کر رہی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق تین بھائیوں، غلام رسول، شوبن شر اور صاحب دینو شر نے اپنے ساتھی غلام الدین کے ساتھ مل کر نواحی گاؤں نور محمد شر میں صفوران کو قتل کیا۔
گھوٹکی شہر سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ گاؤں کچے کا علاقہ سمجھا جاتا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے وہاں پہنچنا مشکل ہے۔
پولیس اہلکار علی گل نے تصدیق کی کہ ہم نے ابھی تک کسی قاتل کا سراغ نہیں لگایا ہے لیکن ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم کو اطلاع ملی کہ ایک نوجوان لڑکی کو گولی مار کر قتل کر کے اس کی لاش دریائے سندھ میں پھینک دی گئی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچی اور معلومات اکٹھی کرنے کے بعد قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔ انہون نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ لڑکی کو اس وقت گولی مار دی گئی جب اس کے بھائیوں نے سوشل میڈیا سائٹ فیس بک پر ایک لڑکے کے ساتھ اس کی تصویر دیکھی۔ انہوں نے مزید کہا یہ غیرت کے نام پر قتل کا معاملہ لگتا ہے۔
یہ واقعہ 4 اپریل کی شام غروب آفتاب کے قریب پیش آیا۔ پولیس نے کہا کہ ان کے لیے لاش تلاش کرنا مشکل تھا۔ گھوٹکی کے صحافی اسد پتافی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ ایک دیہی علاقہ ہے اور سوشل میڈیا پر تصاویر شئیر کرنا شرمناک ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔