- لنکن پریمئیر لیگ؛ نسیم شاہ سمیت 500 سے زائد کھلاڑیوں نے رجسٹریشن کروالی
- 60 سالہ خاتون نے مقابلہ حسن جیت کر سب کو حیران کر دیا
- جگر کے لیے نقصان دہ چند سپلیمنٹس
- گوگل پلے اسٹور سے بیک وقت دو ایپس ڈاؤن لوڈ کرنے کی سہولت
- سیمنٹ سیکٹر نے ٹیکس کریڈٹ کا مطالبہ کر دیا
- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
چیف جسٹس کے تاحیات نااہلی سے متعلق ریمارکس نے اخلاقی اقدار کو ہلا دیا، سراج الحق
لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے 62ون ایف (تاحیات نااہلی) سے متعلق ریمارکس نے معاشرہ کی اخلاقی اقدار کو ہلا دیا جبکہ 62ون ایف ملک کے اسلامی نظریاتی تشخص کو برقرار رکھنے کے لیے ناگزیر ہے۔
لاہور سے جاری ایک بیان میں سراج الحق کا کہنا تھا کہ قوم حیران ہے ہماری عدالتیں 180ڈگری کا یوٹرن لینے پر کیوں مجبور ہو جاتی ہیں، متعدد کیسز میں حکومتیں بدلنے سے عدالتی فیصلے بھی بدل جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ایف کالا قانون ہے، چیف جسٹس
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ججز بغیر کسی دباؤ کے فیصلے کریں، قوم رہنمائی کے لیے عدالتوں کی جانب دیکھتی ہے، آئین و قانون کی بالادستی سے ہی ملک ترقی کرے گا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مہذب دنیا میں عوامی نمائندگان کے لیے بنیادی معیارات میں سچا ایمان دار ہونا ہے جبکہ ہمارے ہاں اخلاقیات کو بلند کرنے کے بجائے معیارات کو کم کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں؛ آرٹیکل 62 ایف ون سے صادق و امین کے الفاظ ختم کرنے کا بل سینیٹ میں پیش
واضح رہے کہ 4 اکتوبر کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 (1) (f) کالا قانون ہے۔
اس سے قبل، 3 اکتوبر کو آرٹیکل 62 ون ایف میں ترمیم کا بل ایوان بالا میں پیش کیا گیا تھا جس میں آرٹیکل 62 سے صادق اور امین کے الفاظ ختم کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔