- جنوبی وزیرستان: نابینا شخص کو پانی میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل، ٹک ٹاکرز گرفتار
- پنجاب پولیس نے 08 سالہ بچی کو ونی کی بھینٹ چڑھنے سے بچا لیا
- حکومتی پالیسی سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے آنا ہوگا، وزیر خزانہ
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ایئرفورس کے قافلے پر حملہ؛ 1 ہلاک اور 4 زخمی
- پی ٹی آئی کا شیخ وقاص اکرم کو چیئرمین پی اے سی بنانے کا فیصلہ
- گورنر بلوچستان شیخ جعفر مندوخیل نے عہدے کا حلف اٹھالیا
- کراچی اور لاہور میں ایک پاسپورٹ دفتر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ
- پرویز الٰہی کو جیل سے اسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور
- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دوسری سیاسی جماعتوں کو دینے کا فیصلہ معطل
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
سیلاب متاثرین بحالی کی سرگرمیاں معطل ہونے کا خدشہ ہے، اقوام متحدہ
اسلام آباد: اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے جاری سرگرمیاں معطل ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
عالمی ادارے کے کوآرڈینیٹر جولین ہارنیز و دیگر عہدے داران نے پریس بریفنگ میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے جاری امدادی سرگرمیاں وقت سے پہلے معطل ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب کے 3 ماہ بعد حالات مزید بگڑ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امدادی سرگرمیوں کے لیے بڑے پیمانے پر فنڈنگ درکار ہے۔ محدود فنڈنگ کی وجہ سے تمام ضروریات پوری کرنا ممکن نہیں۔ صحت سے متعلق امداد 6.4 ملین لوگوں کے بجائے 1.8 ملین لوگوں کو دی گئی۔
کوآرڈینیٹر نے مزید کہا کہ غذائی امداد 3.9 ملین کے بجائے صرف 1.5 ملین لوگوں کو دی گئی جب کہ پانی اور حفظان صحت کی امداد 3.4 کے بجائے صرف 1.9 ملین لوگوں کو دی جا سکی ہے۔ شیلٹرز کی امداد 3.5 ملین کے بجائے صرف 1.9 ملین لوگوں کو ملی۔ علاوہ ازیں تعلیمی امداد 7 لاکھ کے بجائے 1 لاکھ 35 ہزار لوگوں کو دی گئی۔
جولینز ہارنیز و دیگر نے پریس بریفنگ میں مزید کہا کہ تحفظ کے حوالے سے امداد 8.5 ملین کے بجائے صرف 0.99 ملین افراد کو دی گئی۔ انہوں نے اپیل کی کہ بیرون ملک پاکستانی اپنے بہن بھائیوں کی مدد کریں۔ یہاں اسکولوں اور صحت کے مراکز بنانے کی ضرورت ہے۔
عالمی ادارے کے مطابق نظر ثانی شدہ سیلاب رسپانس پلان کے 816 ملین ڈالرز میں سے صرف 32.1 فیصد موصول ہوا ہے اور اب سردیاں گزارنے کے لیے مزید فنڈز درکار ہیں۔ بڑھتی ہوئی تعداد سیلاب متاثرہ علاقوں میں غذائی عدم تحفظ کا شکار ہو رہی ہے۔ سیلاب بحالی کے لیے ہمارے پاس فنڈز 15 جنوری کو ختم ہو جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے عہدے داروں کا کہنا تھا کہ 2 لاکھ افراد بے گھر ہیں۔ لوگ بے سرو سامانی کے عالم میں ہیں جب کہ بڑھتی مہنگائی کے باعث نئے چیلنجز کا بھی سامنا ہے۔ 34 ہزار سے زائد اسکولوں کی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ خواتین اور خواجہ سراؤں کے جنسی تشدد اور استحصال کا خطرہ ہے۔ پانی سے پھیلنے والی بیماریاں بڑھ رہی ہیں جب کہ فی میل ڈاکٹرز کی کمی کا بھی سامنا ہے۔
عالمی ادارے کے عہدے داروں نے بتایا کہ دسمبر سے مارچ تک 14.6 ملین افراد کو فوری غذائی امداد درکار ہو گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔