- کراچی میں کال سینٹر کے فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
- اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح 75 ہزار 342 پوائنٹس پربند
- کاربن کشید کر کے توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریاں ایجاد
- موسمیاتی تغیر سے انسانی دماغ پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں
- رواں مالی سال کے 10 ماہ میں جاری کھاتہ 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا
- آرمی چیف سے کہوں گا فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا، عمران خان
- 4 دن قبل دفنائے گئے آدمی کو زندہ باہر نکال لیا گیا؛ ملزم گرفتار
- وزیراعلیٰ کے پی کا نگراں حکومت کے اقدامات کی تحقیقات کا اعلان
- پنجاب میں رواں ماہ ہیٹ ویو، بارشوں اور طوفان کا الرٹ جاری
- کراچی میں منشیات فروش گینگ کی خاتون رکن گرفتار، آئس برآمد
لاپتہ افراد کیس؛ سچ بتادو تاکہ لواحقین امید ہی ختم کردیں، سندھ ہائی کورٹ
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے لاپتا افراد کی عدم بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سربراہ صوبائی ٹاسک فورس اور جے آئی ٹی کو طلب کرلیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل بینچ کے روبرو لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
لاپتا شہری کے والد نے بتایا کہ ارسلان الدین پانچ سال قبل تھانہ شریف آباد کے علاقے سے لاپتا ہوگیا تھا۔ بیمار ہوں 5 سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہوں۔
لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر عدالت پولیس اور دیگر اداروں پر برہم ہوگئی۔ عدالت نے پولیس کو تنبیہ کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ امیدیں پوری کریں یا ختم کردیں، کوئی ایک کام کریں۔
جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیوں لاپتا افراد کے اہلخانہ کو بلا بلا کر تنگ کررہے ہو۔ ہم بھی صبح سے لکھ لکھ کر تھک گئے ہیں۔ بتادو ان کو کون لے گیا ہے اور ہم کچھ نہیں کرسکتے، جاکر خود لے لیں۔ ان بیچاروں کو جے آئی ٹیز اور ٹاسک فورس بلا بلا کر کیوں رلا رہے ہو۔ 5 سال سے بزرگ بیٹے کے لیے چکر کاٹ رہا ہے، مر گیا تو لاش دیکھا دو۔ سب کو سچ بات کیوں نہیں بتاتے، سب کو بتادو تاکہ یہ لوگ امید ہی ختم کردیں۔
عدالت نے سربراہ صوبائی ٹاسک فورس اور جے آئی ٹی کو طلب کرتے ہوئے صوبائی سیکریٹری داخلہ سے بھی رپورٹ طلب کرلی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔