- قومی ٹیم کی اوپننگ جوڑی کیا ہوگی؟ سلیکشن کمیٹی نے لب کشائی کردی
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 900 روپے کمی
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان شہید
- حسن علی کی واپسی! شائقین نے سلیکشن کمیٹی پر سوال اٹھادیا
- پختونخوا؛ سکیورٹی فورسز اور پولیس وین پر حملے، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
مبینہ ٹیکس چوری؛ ایف بی آر ڈاکٹر طاہرالقادری کو پھنسانے کے درپے
لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری، دیگر عہدیداروں اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ارکان کو770ملین روپے کی مبینہ ٹیکس چوری کے کیس میں پھنسانے کی تمام دستاویزی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
ایکسپریس ٹریبیون کو دستیاب دستاویزات کے مطابق ایف بی آر نے ان تمام افراد کو جان بوجھ کرپچھلی تاریخ سے نوٹس جاری کیے ہیں تاکہ انھیں جواب دینے کاکم سے کم وقت مل سکے اور ان کیخلاف اثاثے چھپانے اور770ملین روپے کی ٹیکس چوری کا مقدمہ قائم کیا جاسکے۔ ایف بی آر نے پہلے نوٹس 8جولائی کو جاری کیے اور تمام مسئول علیہان کو11جولائی2014 کو موصول کرائے جبکہ جواب داخل کرنے کی آخری تاریخ 15جولائی 2014 مقرر کی گئی ہے۔
مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ دوسرا نوٹس30جون 2014 کو جاری کیا گیا اور یہ نوٹس18 جولائی کو پہنچائے گئے جبکہ جواب داخل کرنے کی آخری تاریخ15 جولائی 2014 رکھی گئی۔ ایف بی آر نے طاہرالقادری اور دیگر متعلقہ افراد کو نوٹس 16جولائی کو جاری کیے جو18جولائی کو موصول ہوئے، ان نوٹسوں کا جواب داخل کرنے کی آخری تاریخ21جولائی (سوموار) تھی۔ سرکاری کاغذات کے معائنے سے پتہ چلتا ہے کہ اس تمام کارروائی کا مقصد طاہرالقادری اور ان کے ساتھیوں کو جواب داخل کرنے کا مناسب وقت دینے کی بجائے کیس میں پھنسانا ہے۔
8جولائی کو جاری کیے گئے پہلے نوٹس میں ایف بی آر نے مسئول علیہان کو ہدایت کی کہ وہ 2009سے 30جون 2013کے درمیان اپنے اثاثہ جات، شریک حیات اور بچوں کی ملکیت اور ان کے اخراجات کی تفصیل جمع کرائیں۔ 30جون2014کو تیارکیے گئے نوٹس 18جولائی 2014 کو پہنچائے گئے حالانکہ جواب داخل کرانے کی آخری تاریخ 15جولائی تھی۔ ان نوٹسوں میں بروقت تفصیل فراہم نہ کرنے پر قانونی کارروائی کیلیے متعلقہ دفعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔