- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
- چیف جسٹس مداخلت کاروں کی خاموش سرپرستی کے بجائے تمام تجاویز سامنے لائیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ
- کراچی پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کی تجاویز سامنے آگئیں
- آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
اغوا برائے تاوان کے2مقدمات میں ملوث3مجرموں کو57سال قید کی سزا
کراچی: انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج جاوید عالم نے اغوا برائے تاوان کے 2 مقدمات اور اسلحہ ایکٹ کے الزامات میں ملوث 2مجرموں طیب علی اور گل شیر کو جرم ثابت ہونے پر57برس قید اور فی کس50ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جبکہ شریک مجرم عبدالستارکو اغوا برائے تاوان کے جرم میں 2مرتبہ عمر قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔
مجرموں کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 6ماہ جیل میں رہنا ہوگا ، استغاثہ کے مطابق تینوں مجرموں نے زمان ٹاؤن کے علاقے سے تاجر کے بیٹے عدنان کو اغواکیا تھا اور13لاکھ روپے تاوان وصول کیا تھا، ان ہی مجرموں نے قائد آباد سے مغوی احمد اسماعیل کو اغواکیا اور 20 لاکھ روپے تاوان وصول کیا ، تھانہ زمان ٹاؤن نے ملزمان کو مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا، ملزم گل شیر کورٹ پولیس کا اہلکار تھا اور پولیس وردی میں واردات کرتا تھا، دوران سماعت مغوی اور چشم دید گواہوں نے تینوں مجرموں کو شناخت کیا تھا۔
مجرموں کے خلاف تھانہ زمان ٹاؤن میں مقدمہ درج تھا، علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج بشیر احمد کھوسو نے وکلائے طرفین کے حتمی دلائل کے بعد شیرشاہ کباڑی مارکیٹ فائرنگ کیس کا فیصلہ 12اگست تک محفوظ کرلیا،جمعہ کو وکیل سرکار شاہد محمود آرائیں نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ گواہوں کے بیانات قلمبند کرادیے۔
فاضل جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں چشم دید گواہان نے ملزمان کوشناخت کیا اور عدالت کو بتایا کہ عدالت میں موجود ملزمان ہی اغوا کے جرم میں ملوث ہیں، ملزمان پر قانونی شہادت کی ایکٹ کے تحت جرم ثابت ہے اور ضابطہ فوجداری کی ایکٹ265/J کے تحت سخت سزا کی استدعا کیدوسری جانب سے ملزمان لال محمد مگسی، شفیع محمد اور اسلم پرویزکے وکلا نے اپنے حتمی دلائل عدالت کو بتایا کہ عدالت عالیہ نے اس مقدمے میں نامزد 9ملزمان کو رہا کردیا تھا جو کردار رہا ہونے والے ملزمان کو تھا وہ ہی الزام ان کے موکل پر عائد ہے، نامزد ملزمان کو عدالت عالیہ نے بے گناہ قرار دیکر فوری رہا کردیا جبکہ ان کے موکل نے خود پولیس میں گرفتاری دی تھی۔
دوران سماعت کسی بھی گواہ نے ان کے موکل کو شناخت کیا اور نہ ہی شواہد عدالت میں پیش کیے، مقدمہ دس گھنٹے کی تاخیر سے درج کیا گیا جو کہ پولیس کی بدنیتی ظاہر کرتی ہے، مدعی اور چشم دید گواہوں کو استغاثہ عدالت میں پیش کرنے میں مکمل ناکام ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔