- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
صحرائے تھر میں ہلکی بارش، قحط کے بادل چھٹنے کی امید جاگ اٹھی
مٹھی: صحرا ئے تھرمیں ہلکی بارش، موسم خوشگوار ہوگیا، ڈیپلو تحصیل کے دیہات میں بچوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم علاقوں میں نہیں بھیجی گئی۔
تھرپارکر میں 3 برس کی خشک سالی کے بعد مختلف علاقوں میں ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا جس سے پیاسے صحرا کے لوگوں میں امیدکی کرن جاگ اٹھی ہے کہ تھر میں قحط کے کچھ بادل کم ہوں گے تاہم قحط کی صورتحال سے نکلنے کے لیے زیادہ بارشوں کی ضرورت ہے۔ تھرپارکر کی تحصیل ڈیپلو کے دیہاتی علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں، ہر گاؤں میں درجنوں بچے تیز بخار، پیچش، قے اور کھانسی میں مبتلا ہیں۔ ڈیپلو تعلقہ اسپتال میں بھی روزانہ سو کے قریب بچے لائے جا رہے ہیں۔
ایسی اطلاع محکمہ صحت تھرپارکرکو ملنے کے باوجود بھی ڈاکٹروں کی کوئی ٹیم متاثرہ علاقوں تک نہیں بھیجی جارہی۔ دیہات میں قحط متاثرین اپنے بچوں کا علاج اتائیوں سے کرانے پر مجبور ہیں۔ سندھ حکومت کی جانب سے ضلع میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے اعلان کے باوجود کوئی اقدامات نظر نہیں آرہے، تھر کے دیہات میں نہ ڈاکٹروں کی ٹیم جاتی ہے اور نہ ہی وٹرنری کی ٹیمیں مویشیوں کے علاج کے لیے پہنچ سکی ہیں۔ قحط متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خوراک تک کے پیسے نہیں تو وہ اپنے بچوں کا علاج کیسے کرائیں۔ تھرپارکر میں وقت پر بارشیں نہ ہونے سے قحط کی صورتحال برقرار ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔