- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- جو جج پرفارم نہیں کر رہا اسے نکال کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حامی مظاہرین کا شور شرابا
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
تھرپارکر میں غذائی قلت کے باعث مزید 4 بچے دم توڑ گئے، ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی
تھرپارکر: مٹھی میں ایک ہی روز مزید 4 بچے غذائی قلت کے باعث دم توڑ گئے جس کے بعد 39 روز میں ہلاک بچوں کی تعداد 45 ہوگئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھرپارکر کی تحصیل مٹھی میں قحط سالی کے باعث کمسن بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور حکومتی اقدامات کے باوجود غذائی قلت کے شکار بچے کی اموات نہ تھم سکیں، آج بھی مٹھی میں مزید 4 بچے دم توڑ گئے جس کے بعد 39 روز میں مناسب خوراک نہ ملنے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 45 ہوگئی۔
دوسری جانب محکمہ صحت سندھ کا دعویٰ ہے کہ مٹھی سمیت تھرپارکر میں صحت کی تمام سہولیات موجود ہیں اور ترجمان محکمہ صحت نے غذائی قلت کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یکم نومبر سے اب تک 8 بچوں کی اموات ہوئی جبکہ گزشتہ ماہ اکتوبر میں 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی تعداد 26 ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ اور وزیر خوراک سندھ نے تھر میں قحط سالی کے باعث ہلاکتوں کا نوٹس لیا جس کے باوجود غذائی قلت کی وجہ سے کمسن بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔