- میںڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف وزارت عظی سے پیچھے ہٹ گئے، محمد زبیر
- آڈیو لیکس کیس، آئی بی کا بنچ پر اعتراض کی درخواست واپس لینے کا فیصلہ
- لاہور: پارکوں میں جوڑوں کی وڈیوز بنا کر وائرل کرنے والے وکیل کا لائسنس معطل
- کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید 6 ماہ کی توسیع منظور
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ، 8 ارب ڈالر کی سطح پر آگئے
- شدید گرمی کی لہر نے جنوبی ایشیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا؛ اسکول بند
- پنجاب میں سرکاری محکموں میں بھرتی اور دیگر سہولیات کیلیے خصوصی افراد کی آن لائن رجسٹریشن کا آغاز
- حماس کی حمایت پر برطانوی پولیس افسر کو آئندہ ماہ سزا سنائی جائے گی
- جنوبی وزیرستان کے سیشن جج کے اغواء میں ملوث تین دہشت گرد ہلاک،آئی ایس پی آر
- تحریک انصاف نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کردیا
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا آفیشل ترانہ جاری
- وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں مزید کمی کا اشارہ دے دیا
- کراچی کے مختلف علاقوں میں 2.3 شدت کا زلزلہ
- جامعات میں طلبا کے اسرائیل مخالف مظاہرے ’خلل انگیزی‘ ہیں؛ امریکا
- ملک میں گاڑیوں کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی
- زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم
- امریکی خاتون کا قبول اسلام، چترال کے معروف پولو کھلاڑی سے شادی کرلی
- غصے کی حالت دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہے، ماہرین
- بونے گھوڑے نے لمبی ترین دُم کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
- گوگل کا آڈیو ایموجیز کے فیچر پر کام جاری
آئی سی سی صدر مصطفی کمال کا کئی چہرے بے نقاب کرنے کا اعلان
میلبورن: آئی سی سی کے صدر مصطفٰی کمال کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں جو کچھ ہورہا ہے اس بارے میں وہ جلد ہی دنیا کو آگاہ کریں گے۔
بنگلا دیش سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے صدر مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ فائنل کی ٹرافی فاتح کپتان کو دینا ان کا آئینی حق تھا لیکن سری نواسن نے ورلڈ کپ کی ٹرافی مائیکل کلارک کو دے کر ان کی حق تلفی کی۔ وہ بنگلا دیش پہنچ کر دنیا کو بتائیں گے کہ آئی سی سی میں کیا کچھ ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے ورلڈ کپ کے تقسیم انعامات کی تقریب میں اپنے ہی صدر کو نظر انداز کردیا تھا جس کے باعث مصطفیٰ کمال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والا فائنل مکمل ہونے سے قبل ہی چلے گئے تھے جب کہ اس سے قبل انہوں نے بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان ہونے والے میچ میں امپائرنگ کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔