- افغانستان سے آئے غیر ملکی اسلحے کے بلوچستان میں استعمال کے ثبوت سامنے آگئے
- کراچی میں بجلی کی عدم فراہمی پر شدید احتجاج، ٹریفک معطل
- کراچی میں مسلح ملزمان شہری کو گاڑی سمیت اغوا کر کے فرار
- کراچی میں خواتین سے لوٹ مار میں ملوث میاں بیوی گرفتار
- پی پی ایل اور ایف ڈبلیو او کے درمیان معدنی وسائل کی تلاش کا معاہدہ
- لنکا لیگ کو کرپشن کا گڑھ قرار دیا جانے لگا
- لاہور میں شدید گرمی، پارہ 44ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان
- سعودی ولی عہد جلد ایران کا دورہ کریں گے؛ ایرانی میڈیا کا دعویٰ
- پاکستانی امپائرز ورلڈکپ میں بہترین صلاحیتیں بروئے کار لانے کے خواہاں
- برطانیہ میں جنگ عظیم دوم کا تاریخی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا
- ڈومیسٹک کرکٹ کی سرگرمیاں بڑھانے پر غور
- ایک سال کے دوران پاکستانی روپیہ ایشیا کی بہترین کرنسی قرار
- خیبرپختونخوا حکومت کا عالمی مالیاتی اداروں سے بھاری قرض لینے کا فیصلہ
- وزیراعظم سے پیپلز پارٹی وفد کی ملاقات، بجٹ کے حوالے سے مشاورت
- واٹس ایپ نے پروفائل فوٹو فیچر کی آزمائش شروع کر دی
- مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس امراض قلب کا باعث بن سکتے ہیں، تحقیق
- امریکی بیل نے دنیا کے قدآور ترین بیل کا اعزاز حاصل کرلیا
- کراچی: خواتین سے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث میاں بیوی گرفتار
- سرگودھا میں توہین قرآن کے الزام میں ہنگامہ آرائی
- مظفر گڑھ میں مسافر بس کو خوفناک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
ضیاء اللہ آفریدی کی گرفتاری کے خلاف پشاورہائی کورٹ میں درخواست دائر
پشاور: خیبر پختونخوا کے برطرف وزیرضیاء اللہ آفریدی کی گرفتاری کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
ضیاء اللہ آفریدی کے بھائی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ضیاء اللہ کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارہ نیب پہلے ہی تحقیقات کررہا ہے۔ اس کے باوجود احتساب کمیشن کی جانب سے گرفتاری عمل میں لائی گئی حالانکہ خیبر پختونخوا میں احتساب کمیشن قانونی طور پرابھی بنا ہی نہیں۔ اس لئے عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کو آئین کے آرٹیکل4 اور9 کے خلاف قرار دے کر باعزت رہا کیا جائے۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا کے احتساب کمیشن نے چند روز قبل تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر معدنیات ضیااللہ آفریدی کو اختیارات کے ناجائز استعمال اور مالی بدعنوانی کے الزام پر گرفتار کیا ہے جس کے بعد پارٹی نے انہیں وزارت سے برطرف کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔