- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حامی مظاہرین کا شور شرابا
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
- راشد لطیف نے ٹیم کی توجہ منتشر ہونے کا اشارہ دیدیا
- اسرائیلی بمباری میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی چل بسی
- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
- امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
مجھ پرالزامات جھوٹے ہیں ملک کے خلاف نہیں ظلم کےخلاف بات کی، الطاف حسین
لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ انہوں نے ملک کے خلاف نہیں ظلم و جبر کے خلاف بات کی اور ان پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں۔
ایم کیوایم حیدرآباد زونل کمیٹی کے ارکان سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران الطاف حسین نے کہا کہ ان پر جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں، انہوں نے ملک کے خلاف نہیں ظلم و جبر کے خلاف بات کی، حکمران انہیں دھمکیاں دینے کے بجائے اپنی صفوں میں جائزہ لیں، آئی ایس آئی کے سابق سربراہوں کے خلاف خواجہ آصف کے بیان پر چوہدری نثار خاموش رہے.
ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر جیل بھیجا جاسکتا ہے، ان کی تقاریر پر پابندی بھی لگائی جاسکتی ہے، انہیں قتل بھی کرایاجاسکتا ہے، زندگی اللہ تعالیٰ اورتحریک کی امانت ہے، موت کاخوف نہیں، اگر انہیں کچھ ہوجائے تو کارکنان تحریک کوزندہ رکھیں اور کسی بھی قیمت پر قانون ہاتھ میں نہ لیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔