- وزیرداخلہ کا منشیات گینگز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
- راشد لطیف نے ٹیم کی توجہ منتشر ہونے کا اشارہ دیدیا
- اسرائیلی بمباری میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی چل بسی
- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
- امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
- نظام انصاف ٹھیک ہونے تک کچھ ٹھیک نہیں ہوگا:فیصل واوڈا
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز نے پاکستان ویمن ٹیم کو ایک رن سے شکست دے دی
- خیبر پختونخوا: صوبائی وزراء اور مشیروں کی مراعات میں اضافے کی سمری تیار
- فوج سے جلد مذاکرات ہوں گے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے بات ہوگی، شہریار آفریدی
- چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
شاہد حامد قتل کیس؛ ایم کیو ایم قائد سمیت 3 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
کراچی: سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد قتل کیس میں قائد ایم کیو ایم الطاف حسین سمیت 3 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہد حامد قتل کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے شاہد حامد کے قتل کے الزام میں گرفتار نائن زیرو کے سیکیورٹی انچارج منہاج قاضی کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔ کیس کے تفتیشی افسر سرور کمانڈو نے عدالت کو بتایا کہ شاہد حامد قتل کیس میں قائد ایم کیو ایم الطاف حسین، رہنما ندیم نصرت، اطہر اور سہیل زیدی مفرور ہیں جب کہ کیس میں نامزد ایک اور ملزم راشد اختر عرف شیخ کے ملنے کا امکان نہیں ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے کی نقول بھی ملزم منہاج قاضی کو فراہم کر دی گئیں ہیں۔ عدالت نے تفتیشی افسر کے دلائل سننے کے بعد قائد ایم کیو قائد سمیت 3 مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت کے موقع پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد کو 1997 میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا جب کہ اس کا مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ شاہد حامد قتل کیس میں صولت مرزا کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔