- کراچی: خواتین سے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث میاں بیوی گرفتار
- سرگودھا میں توہین قرآن کے الزام میں ہنگامہ آرائی، ایک شخص جاں بحق، دہشت گردی کا مقدمہ درج
- مظفر گڑھ میں مسافر بس کو خوفناک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
- آواز تبدیل کرنے والی ایپ کا استعمال کرکے 7 طالبات سے زیادتی
- مویشی منڈیوں سے کیو آر کوڈ اسکیننگ کے ذریعے خریداری کی سہولت متعارف
- SIFC ایپکس کمیٹی اجلاس، اداروں کی نجکاری اور بیرونی سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار
- ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف سے دو بار ملاقات ہوئی، وزیراعلیٰ گنڈا پور
- سابق سینیٹر مشتاق احمد سے پولیس افسر کا ہتک آمیز رویہ، تصویر وائرل
- سندھ ہائیکورٹ بار کی کراچی سمیت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے خلاف درخواست
- دوسرا ٹی 20: انگلینڈ نے پاکستان کو 23 رنز سے شکست دے دی
- رواں سال کا تیسرا پولیو کیس رپورٹ، تین شہروں کے سیوریج میں وائرس کی بھی تصدیق
- واٹس ایپ کا صارفین کے لیے دو نئے فیچرز پر کام جاری
- راولپنڈی: اناڑی خاتون ڈرائیور نے گاڑی شہریوں پر چڑھا دی، بچی جاں بحق
- عمران خان میں جمہوری جذبہ نہیں، وہ صرف دوبارہ گود لینا چاہتا ہے، مفتاح اسماعیل
- کراچی: میٹرک کے امتحانات کے دوران جھگڑا، زخمی طالب علم کی حالت تشویشناک
- عدم مساوات نوجوانوں میں مٹاپے کا سبب بن رہی ہے، ڈبلیو ایچ او
- امریکا: 8 سالہ بچی دنیا کی کم عمر ڈرون ویڈیو گرافر بن گئی
- غیر ملکی شہریوں کی سکیورٹی؛ داسو اور چلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ لگانے کا فیصلہ
- تجارتی جہازوں کی حفاظت کیلیے پی این ایس اصلت بحرہند میں تعینات
- پنجاب میں آندھی طوفان اور آسمانی بجلی گرنے سے 6 شہری جاں بحق
پاکستان سے سیریز، آسٹریلیا کومالی نقصان کی فکر لاحق ہوگئی
میلبورن: پاکستان کیخلاف سیریز سے قبل ہی آسٹریلیا کومالی نقصان کی فکر لاحق ہوگئی، رواں برس کے دوران بورڈ کو68 ملین ڈالر خسارے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، موجودہ صورتحال سے نئے ٹی وی معاہدوں پر بھی اثر پڑسکتا ہے، سالانہ جنرل میٹنگ میں نئے چیف فنانشل آفیسر کے اعدادوشمارنے حکام کو پریشانی سے دوچار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق 2016-17 ہوم سمر سیزن کے دوران کرکٹ آسٹریلیا کو ممکنہ طور پر کثیر نقصان کا خدشہ ہے، اس بار بورڈ کو جنوبی افریقہ اور پاکستان کی میزبانی کرنا ہے، حکام نئے براڈ کاسٹنگ معاہدوں کیلیے مذاکرات میں مصروف ہیں، جس میں ایشین مارکیٹ کیلیے حقوق خاص طور پر الگ فروخت کرنے کا معاملہ بھی زیر غور ہے۔
جمعرات کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ہونے والے سالانہ اجلاس عام میں بورڈ کے نئے فنانشل آفیسر ٹوڈ شینڈ نے گرافکس کی مدد سے شرکا کو مالی حساب کتاب سمجھانا چاہا، انھوں نے کہا کہ 2014-15 میں بورڈ کے پاس 98 ملین ڈالر سرپلس تھے جبکہ 2015-16 میں کم ہوکر صرف 9 ملین آسٹریلوی ڈالر رہے، اب رواں مالی سال میں 68 ملین ڈالر خسارے کا خدشہ ہے، جنوبی افریقہ اور پاکستان جیسی مضبوط ٹیموں کی آمد کے باوجود موجودہ مالی معاملات میں سدھار کا فی الحال کوئی امکان نہیں۔
اس ممکنہ خسارے کے باوجود کرکٹ آسٹریلیا مالی طور پر کافی مضبوط ہے، اس کے پاس 150 ملین ڈالرکے ریزروز موجود ہیں تاہم موجودہ صورتحال نئے ٹی وی معاہدوں پر اثر انداز بھی ہوسکتی ہے۔ مجوزہ نقصان صرف مہمان ٹیموں کی میزبانی سے متعلق ہی نہیں بلکہ اس میں کھلاڑیوں کے معاوضوں میں اضافہ، اسٹیٹس ایسوسی ایشنز کو اضافی رقم کی فراہمی، آسٹریلین کرکٹ اسٹریجک گروتھ فنڈ میں 18 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا 2017-18 سے چینل نائن کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کی500 ملین ڈالر ڈیل کیلیے پُراعتماد ہے، چینل 10 سے بگ بیش کیلیے بھی نیا معاہدہ ہوگا،کرکٹ آسٹریلیا کو دیگر بورڈز کے ساتھ مل کر اوورسیز حقوق کی بنڈل فروخت سے بھی کافی رقم حاصل ہونے کی توقع ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔