مویشی منڈیوں سے کیو آر کوڈ اسکیننگ کے ذریعے خریداری کی سہولت متعارف

کاشف حسین  ہفتہ 25 مئ 2024
خریداروں کو مویشی منڈی میں نقد رقم لے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی—فوٹو: فائل

خریداروں کو مویشی منڈی میں نقد رقم لے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی—فوٹو: فائل

  کراچی: کراچی سمیت ملک بھر کی 50 مویشی منڈیوں سے قربانی کے جانوروں کی خریداری اب کیو آر کوڈ اسکیننگ کرکے انتہائی محفوظ ڈیجیٹل طریقے سے کرنے کی سہولت متعارف کرادی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) عیدالاضحی کے دوران مویشی منڈیوں کے لیے ڈیجیٹل ادائیگیوں کا منصوبہ  متعارف کرا رہا ہے، اس اقدام کا مقصد نقد لین دین کی حوصلہ شکنی اور مالیاتی شمولیت میں اضافہ کرنا ہے۔

اس سہولت کے تحت قربانی کے جانور کی خریداری کے لیے نقد رقوم منڈی لے جانے کی ضرورت نہیں رہے گی اور خریدار صرف کیو آر کوڈ اسکین کرکے بیوپاریوں کے اکاؤنٹ میں براہ راست رقوم منتقل کرسکیں گے۔

بینکنگ ماہرین کے مطابق پاکستان کی 50 بڑی مویشی منڈیوں میں قربانی کے جانوروں کی خریداری کے لیے مجموعی طور پر550 سے 600 ارب روپے کی ادائیگیاں کی جاتی ہیں، یہ حجم غیر دستاویزی معیشت کا حصہ ہے، جسے ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ذریعے دستاویزی شکل مل سکتی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے مقامی ہوٹل میں موبائل بینکنگ کانفرنس سے خطاب کے دوران بتایا کہ اسٹیٹ بینک قربانی کے جانوروں کی خریداری ڈیجیٹائز کرنے کے لیے  25 بینکوں کے ساتھ مل کر ملک بھر کی 50 بڑی مویشی منڈیوں میں کیو آر کوڈ کی ادائیگیاں فعال کرنے کے لیے کام کر رہا ہے جو ڈیجیٹل ادائیگی کی قومی سہولت راست سے منسلک ہوگی۔

اسٹیٹ بینک کی ادائیگی کے نظام کی پالیسی اور نگرانی کے شعبے کے جوائنٹ ڈائریکٹر احمد سمیر نے موبائل کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مرکزی بینک 25 بینکوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ عیدالاضحیٰ پر مویشی منڈیوں اور مویشی پالنے والوں کو کیو آر کوڈ پر فعال کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے 15 شہروں کی 50 بڑی مویشی منڈیوں کا انتخاب کیا گیا ہے، جن میں کراچی کی 6 منڈیاں بھی شامل ہیں، کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، فیصل آباد اور حیدرآباد سمیت ایس بی پی کے فیلڈ دفاتر والے تمام 15 شہروں میں مارکیٹوں کی نشان دہی کی گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔