- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
- بھارتی وزیر خارجہ امیت شاہ ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے
- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
- علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چار مجرموں کو عمر قید کا حکم
- تحریک انصاف کے بیک ڈور کسی سے مذاکرات نہیں ہورہے، بیرسٹر گوہر
- سکھوں کے حقوق اور آزادی کیلیے آواز بلند کرتے رہیں گے؛ کینیڈین وزیراعظم
- پنجاب سے گزشتہ سال ڈھائی ہزار بچے اغوا، 891 جنسی زیادتی کا نشانہ بنے
- اسکاٹ لینڈ کے پہلے مسلم پاکستانی نژاد وزیراعظم نے استعفی دیدیا
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی کمی
- ہم پاکستان کو سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے ترجیح دے رہے ہیں، سعودی وزیر تجارت
سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا، آصف زرداری
اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا جب کہ عمران خان کے ڈرامے کا سب سے زیادہ فائدہ وزیراعظم کو پہنچا۔
اسلام آباد میں چیرمین پیپلز پارٹی اور دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ یہ نا اہل حکمران ہیں اور ان سے حکومت نہیں چل رہی ہے، ملک بحران کی جانب جا رہا ہے اور ان لوگوں کو اپنی عیاشیوں سے فرصت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ کس بات کی مٹھائی بانٹ رہے ہیں، کیا اس بات کی مٹھائیاں کھلائی جا رہی ہیں کہ دو ججز نے وزیراعظم کو نااہل قرار دیدیا ہے، وزیراعظم کو نااہل قرار دینے والے دو ججز کو سلام پیش کرتا ہوں اور وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتا ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نوازشریف کو مستعفیٰ ہوجانا چاہئے، عمران خان
آصف زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا پہلے روز سے موقف تھا کہ پاناما کیس سپریم کورٹ میں نہیں جانا چاہیئے لیکن چند نا اہل سیاستدان اپنی سیاست چمکانے کے لئے اس کیس کو سپریم کورٹ میں لے گئے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا جب کہ عمران خان کے ڈرامے کا سب سے زیادہ فائدہ وزیراعظم کو پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے عمران خان سے کہا تھا کہ اگر تمام جماعتیں ایک ساتھ حکومت کے خلاف سپریم کورٹ جائیں اور اعتزاز احسن اس کیس کو لڑیں تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کیس کا فیصلہ کیا ہوتا لیکن انہوں نے اپنی من مانی کی، عوام کو دھوکا دیا گیا اور ان کے ساتھ مذاق کیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ آپ کسی بھی لسی والے یا دودھ والے کے پاس چلے جائیں تو وہ کہے گا کہ گلی گلی میں شور ہے، نواز شریف چور ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کے لئے اپنی جدو جہد جاری رکھے گی اور اگر کوئی سیاستدان 50 ہزار افراد لے کر سڑکوں پر آ جائے تو حکومت اس کے ہاتھ میں نہیں دی جا سکتی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیر اعظم نواز شریف نااہل نہیں ہوئے، پاناما کیس کا فیصلہ
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ تین ججز کا فیصلہ ناقص ہے اور جے آئی ٹی بنانا نواز شریف کو راہ فرار دینے کے مترادف ہے، اکثریتی فیصلے سے نظریہ ضرورت کی بو آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سینئر ججز کا فیصلہ تین ججز پر حاوی ہے کیونکہ 2 ججز نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا ہے جب کہ باقی تین ججز نے اس رائے کی نفی نہیں کی ہے بلکہ ایک مختلف رائے دی ہے۔
سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ کی روایت رہی ہے کہ 1993 سے آج تک شریف خاندان کے حوالے سے نرم رویہ رکھا گیا، 1993، 1996 میں اور اصغر خان کیس کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں، مسلم لیگ (ن) سپریم کورٹ پر حملہ کرتی ہے، چیف جسٹس اور ججز کو پچھلے دروازے سے بھاگنا پڑتا ہے لیکن آج تک ان کے خلاف کچھ نہیں ہوا۔ 1999 میں بے نظیر بھٹو کے خلاف فیصلہ آتا ہے جس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل ہوتی ہے، اور اپیل میں سیف الرحمان سینئر جج سے کہتے ہیں کہ آپ کیس کا فیصلہ کل تک کر دیں کیونکہ وزیراعظم ایسا چاہتے ہیں اور مجرموں کو زیادہ سے زیادہ سزا دی جائے، ان آڈیو ٹیپس کی بنیاد پر لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ مسترد کر دیا جاتا ہے اور ہائی کورٹ کے تین ججز کو فارغ کر دیا جاتا ہے، یہ سب چیزیں واضح کرتی ہیں کہ میاں نواز شریف پر کوئی انگلی نہیں اٹھاتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔