- غزہ پر اسرائیلی جارحیت، شہید فلسطینیوں کی تعداد 37ہزار سے متجاوز
- سیکرٹری داخلہ پنجاب قیدی بچوں سے ملنے جیل پہنچ گئے، مل کر کھانا کھایا
- حکومت نے 24 کروڑ عوام کو بجلی کی ننگی تار پر لٹکا دیا ہے، شیخ رشید
- اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج؛ پی ٹی آئی خاتون رہنما سمیت کارکنان کیخلاف مقدمہ درج
- شام سے درمیانی شب تک ورزش شوگر کنٹرول کرنے میں معاون
- پھیپڑوں میں جاکر کینسر کا علاج کرنے والے مائیکرو بوٹس تیار
- شادی کیلیے نوکری کی شرط، امیدوار نے درخواستِ ملازمت میں اپنا ’حالِ دِل‘ لکھ دیا
- اوورسیز ترسیلات زر کا حجم 8 ارب ڈالر سے تجاوز
- وفاقی حکومت امپورٹ سبسٹیٹیوٹ پالیسی پر گامزن
- ڈبہ دودھ پر ٹیکس؛ حکومت نے صارفین پر250 ارب کا بم گرا دیا
- ٹی 20 ورلڈ کپ، بنگلہ دیش نے سپر 8 مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا
- بابر اعظم سمیت 6 کرکٹرز کا فوری وطن واپس نہ آنے کا فیصلہ
- ٹی 20 ورلڈ کپ، سری لنکا نے نیدرلینڈز کو 83 رنز سے شکست دے دی
- ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد سنت ابراہیمی کی پیروی جاری
- بجٹ منظوری کے بعد سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی متوقع
- غلطیاں باربار دہرانے پر مصباح الحق کی پاکستان ٹیم پر شدید تنقید
- احسان سوات میں ری ہیبلی ٹیشن مکمل کریں گے
- بارش کی دخل اندازی ؛ آئی سی سی پر تنقید کے تیر برس پڑے
- سلیکشن کمیٹی کو تحلیل کرنے کی بازگشت سنائی دینے لگی
- فلسفۂ قربانی اور عصرِ حاضر
ن لیگ کا ایک جے آئی ٹی ممبر پر اعتراض دائر کرنے کا فیصلہ
![مسلم لیگ (ن) سمجھتی ہے کہ ایک افسر غیر جانبدار نہیں اور تحقیقات غیر شفاف ہونے کے بجائے متاثر ہو سکتی ہے۔ فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2017/05/824410-PMLN-1495488310-401-640x480.jpg)
مسلم لیگ (ن) سمجھتی ہے کہ ایک افسر غیر جانبدار نہیں اور تحقیقات غیر شفاف ہونے کے بجائے متاثر ہو سکتی ہے۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاناما کیس میں تحقیقات کیلیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے ایک ممبر افسر پر اعتراض کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن کو خدشہ ہے کہ اس افسرکی موجودگی میں تحقیقات جانبدار ہوگی ۔ذرائع کا کہنا ہے ن لیگ ن نے پہلے سپریم کورٹ کی طرف سے جے آئی ٹی کیلیے منتخب کیے گئے افسران پر مکمل اعتمادکا اظہارکیا تھا لیکن اب جے آئی ٹی کی طرف سے کچھ لوگوں سے تحقیقات کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کے پاس ایسی معلومات آئی ہیں جس سے وہ سمجھتے ہیں کہ وزیر اعظم اور ان خاندان کے افراد سے کی جانے والی تحقیقات میرٹ پر نہیں ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) سمجھتی ہے کہ ایک افسر غیر جانبدار نہیں اور تحقیقات غیر شفاف ہونے کے بجائے متاثر ہو سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے مسلم لیگ (ن) کو اعتراض ہے کہ وہ افسر جن کا تعلق اسٹیٹ بینک سے ہے اور جے آئی ٹی کا حصہ ہیں، سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور اقتدار میں نیب میں خدمات سر انجام دے رہے تھے اور حدیبیہ پیپرز ملز کیس کی تحقیقات کا حصہ رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے مسلم لیگ ن اپنے اعتراض داخل کرتے ہوئے موقف اختیارکرے گی کہ انھیں خدشہ ہے کہ تحقیقات میں وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے افرادکو نشانہ بنایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔