- واٹس ایپ نے پروفائل فوٹو فیچر کی آزمائش شروع کر دی
- مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس امراض قلب کا باعث بن سکتے ہیں، تحقیق
- امریکی بیل نے دنیا کے قدآور ترین بیل کا اعزاز حاصل کرلیا
- کراچی: خواتین سے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث میاں بیوی گرفتار
- سرگودھا میں توہین قرآن کے الزام میں ہنگامہ آرائی، ایک شخص جاں بحق، دہشت گردی کا مقدمہ درج
- مظفر گڑھ میں مسافر بس کو خوفناک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
- آواز تبدیل کرنے والی ایپ کا استعمال کرکے 7 طالبات سے زیادتی
- مویشی منڈیوں سے کیو آر کوڈ اسکیننگ کے ذریعے خریداری کی سہولت متعارف
- SIFC ایپکس کمیٹی اجلاس، اداروں کی نجکاری اور بیرونی سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار
- ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف سے دو بار ملاقات ہوئی، وزیراعلیٰ گنڈا پور
- سابق سینیٹر مشتاق احمد سے پولیس افسر کا ہتک آمیز رویہ، تصویر وائرل
- سندھ ہائیکورٹ بار کی کراچی سمیت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے خلاف درخواست
- دوسرا ٹی 20: انگلینڈ نے پاکستان کو 23 رنز سے شکست دے دی
- رواں سال کا تیسرا پولیو کیس رپورٹ، تین شہروں کے سیوریج میں وائرس کی بھی تصدیق
- واٹس ایپ کا صارفین کے لیے دو نئے فیچرز پر کام جاری
- راولپنڈی: اناڑی خاتون ڈرائیور نے گاڑی شہریوں پر چڑھا دی، بچی جاں بحق
- عمران خان میں جمہوری جذبہ نہیں، وہ صرف دوبارہ گود لینا چاہتا ہے، مفتاح اسماعیل
- کراچی: میٹرک کے امتحانات کے دوران جھگڑا، زخمی طالب علم کی حالت تشویشناک
- عدم مساوات نوجوانوں میں مٹاپے کا سبب بن رہی ہے، ڈبلیو ایچ او
- امریکا: 8 سالہ بچی دنیا کی کم عمر ڈرون ویڈیو گرافر بن گئی
ن لیگ کا ایک جے آئی ٹی ممبر پر اعتراض دائر کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاناما کیس میں تحقیقات کیلیے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے ایک ممبر افسر پر اعتراض کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن کو خدشہ ہے کہ اس افسرکی موجودگی میں تحقیقات جانبدار ہوگی ۔ذرائع کا کہنا ہے ن لیگ ن نے پہلے سپریم کورٹ کی طرف سے جے آئی ٹی کیلیے منتخب کیے گئے افسران پر مکمل اعتمادکا اظہارکیا تھا لیکن اب جے آئی ٹی کی طرف سے کچھ لوگوں سے تحقیقات کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کے پاس ایسی معلومات آئی ہیں جس سے وہ سمجھتے ہیں کہ وزیر اعظم اور ان خاندان کے افراد سے کی جانے والی تحقیقات میرٹ پر نہیں ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) سمجھتی ہے کہ ایک افسر غیر جانبدار نہیں اور تحقیقات غیر شفاف ہونے کے بجائے متاثر ہو سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے مسلم لیگ (ن) کو اعتراض ہے کہ وہ افسر جن کا تعلق اسٹیٹ بینک سے ہے اور جے آئی ٹی کا حصہ ہیں، سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور اقتدار میں نیب میں خدمات سر انجام دے رہے تھے اور حدیبیہ پیپرز ملز کیس کی تحقیقات کا حصہ رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے مسلم لیگ ن اپنے اعتراض داخل کرتے ہوئے موقف اختیارکرے گی کہ انھیں خدشہ ہے کہ تحقیقات میں وزیر اعظم اور ان کے خاندان کے افرادکو نشانہ بنایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔