- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
7 ارب روپے کی امریکی امداد ضائع ہونے کا خدشہ
کراچی: امریکی امداد سے سندھ کے سیلاب متاثرین کے لیے66 ملین ڈالرز (تقریباً7 ارب روپے) کا منصوبہ سوا 2 سال بعد بھی شروع نہیں ہوسکا۔
سندھ حکومت کی سست روی کی وجہ سے یہ امریکی امداد استعمال ہوئے بغیر واپس چلے جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ اکتوبر2010 میں اس وقت کی امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن پاکستان آئی تھیں اور انھوں نے سندھ کے ضلع جیکب آباد کا دورہ کیا تھا۔ متاثرین سیلاب کی حالت زار دیکھ کر انھوں نے امریکی حکومت کی طرف سے 66 ملین ڈالرز کی امداد کا اعلان کیا تھا ۔ یہ رقم ’’سندھ میونسپل سروسز ڈلیوری پروگرام‘‘ کے تحت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ٹائون ہائوسز ، پینے کے صاف پانی ، ڈرینج اور سالیڈ ویسٹ منیجمنٹ پر خرچ کی جانی تھی ۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت سندھ نے 28 جنوری2011 کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امریکی حکام کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ۔ معاہدے کے تحت لاڑکانہ ، سکھر اور میرپور خاص ڈویژنز میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں یہ منصوبے شروع کیے جانے تھے ۔ معاہدے کے تقریباً7 ماہ بعد اگست2011 میں صوبائی محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات نے منصوبیکا پی سی ون تیار کیا اور وفاقی حکومت کے پلاننگ ڈویژن کو ارسال کردیا ۔ پلاننگ ڈویژن نے 2 ماہ بعد یعنی اکتوبر2011 میں حکومت سندھ کو بتایا کہ اس پروگرام کی ’’ایکنک‘‘ سے منظوری لی جائے ۔ ایکنک نے8 مئی2012 کو اس پروگرام کی مشروط منظوری دی ، جس میں کہا گیا کہ حکومت سندھ 10 ملین ڈالرز کی رقم اپنے حصے کے طور پر شامل کرے پہلے مرحلے میں ضلع جیکب آباد کے مختلف منصوبوں کے لیے 35 ملین ڈالرز مختص کیے جائیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔