- کراچی؛ کمسن بچی کی نازیبا ویڈیوز وائرل کرنے والے ملزمان گرفتار
- وزیراعلیٰ کی کوئٹہ پریس کلب کو تالا ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی
- اسحاق ڈار کی ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
- الیکٹرانک کرائم ایکٹ پر سیاسی مفاہمت پیدا کرنے کیلیے کمیٹی تشکیل
- پولٹری سیکٹر میں باہمی گٹھ جوڑ کے ذریعے چوزوں کی قیمت کے تعین کا انکشاف
- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ ہوگا، ہتک عزت قانون پنجاب اسمبلی میں پیش
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا انکشاف
- عالمی فوجداری عدالت؛ اسرائیلی وزیراعظم اور حماس رہنماؤں کے وارنٹِ گرفتاری کا امکان
- دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی
برکس اعلامیے کے ذمہ داروں سے جواب طلبی ہونی چاہیے، سابق وزیر داخلہ
اسلام آباد: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ برکس کا آخری اجلاس چین میں ہوا جس میں پاکستان کے خلاف قرارداد تھی لیکن ہمارے سفارت کار سورہے تھے تاہم جو برکس اعلامیے کے ذمہ دار ہیں ان سے جواب طلبی ہونی چاہیے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں دنیا میں ہمارے دوست کم اوردشمن زیادہ ہیں، دنیا سے کہتا ہوں کہ پاکستان کی عزت کرو، 17 تاریخ کو ڈرون حملہ ہوا کسی نے بھی مذمت نہیں کی، امریکی ڈرون حملے قابل قبول نہیں اور اس حوالے سے پارلیمنٹ کا موقف واضح رہا ہے۔ جس دن ڈرون حملہ ہوا اس دن وزیراعظم نے امریکی سفیرسے ملاقات کی تاہم اگر وزیر اعظم ملک میں ہوتے تو اسمبلی میں معاملہ اٹھانے کے بجائے ان سے ہی پوچھتا۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ برکس اعلامیہ کے ذمے دارکون ہیں، برکس کا آخری اجلاس چین میں ہوا جس میں پاکستان کے خلاف قرارداد تھی جب کہ چین میں کانفرنس منعقد ہوئی اور ہمارے سفارت کار سورہے تھے۔ پاکستان کی سفارتکاری 24 گھنٹے کی نوکری ہے، ہمارے دشمن ایک سال سے پاکستان کی مخالفت میں لگے ہیں تو ہمارے سفارت کار کس مرض کی دوا ہیں، جو لوگ ذمہ دار تھے ان کی جواب طلبی ہونی چاہیے۔
چوہدری نثار نے کہا کہ برما کے ساڑھے 4 لاکھ مسلمانوں کو جانوروں کی طرح ذبح کیا گیا، برما کی حکومت مسلمانوں کے قتل میں مکمل طور پر شامل ہے، برما کے مظلوموں کے ساتھ قراردادوں کے ساتھ کچھ عملی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انسانی حقوق کے کرتا دھرتا کتے کے مرنے پر تو ماتم کرتے ہیں لیکن روہنگیا مسلمانوں کی قتل وغارت پر چپ ہیں، حکومت روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لیے فنڈز کھولیں اور اس کی ابتدا ممبر پارلیمنٹ کریں، قراردادوں سے روہنگیا کا مسئلہ حل نہیں ہوگا بلکہ پارلیمانی کمیٹی بنگلا دیش جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔