- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی 20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
لاہور پولیس کا کارنامہ؛ کمسن بچوں کیخلاف دکان پر قبضے کا مقدمہ
لاہور: شاہدرہ پولیس نے انوکھا کارنامہ انجام دیتے ہوئے دو کمسن بھائیوں اور ان کے کزن پر دوکان پر قبضہ کرنے کا مقدمہ درج کرلیا۔
لاہور پولیس کے کارنامے آئے روزمنظر عام پرآتے رہتے ہیں تاہم اس بار پولیس نے انوکھا کارنامہ انجام دیتے ہوئے کمسن بچوں 5 سالہ علی احمد، حسیب احمد اور 12 سالہ شعیب حسن پردوکان پر قبضہ کرنے کامقدمہ درج کرلیا۔
تینوں کمسن ملزمان جب قبضہ کے کیس میں ضمانت کروانے عدالت پہنچے تو عدالت نے پولیس پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا پولیس آنکھیں بند کرکے سورہی ہے یا رشوت لے کر مقدمات درج کرتی ہے اتنے چھوٹے بچے کس طرح کسی دوکان پر قبضہ کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج مرزا شاہد بیگ نے متعلقہ ایس پی اور ایس ایچ او شاہدرہ کو مقدمے کی وضاحت کے لیے فوری طلب کرلیا ہے اور واقعے کی مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔