لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر حکومت کو نوٹس جاری

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 15 دسمبر 2017
ہائیکورٹ نے سندھ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اتھارٹی میں بھرتیوں پرنیب کوسپلیمنٹری ریفرنس دائرکرنے کیلیے مہلت دیدی۔ فوٹو: فائل

ہائیکورٹ نے سندھ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اتھارٹی میں بھرتیوں پرنیب کوسپلیمنٹری ریفرنس دائرکرنے کیلیے مہلت دیدی۔ فوٹو: فائل

 کراچی: ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر سندھ حکومت، آئی جی اور ڈی جی رینجرز و دیگر کو نوٹس جاری کردیے.

بینچ کے روبرو لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، عدالت نے سندھ حکومت، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کو 14جنوری کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔

لاپتہ زاہد حیدر کاشمیری کی اہلیہ نے کمرہ عدالت میں آہ بکا کی، عندلیب خاتون نے روتے ہوئے کہا کہ زاہد حیدر کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے گھر سے حراست میں لیا،حراست میں لینے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے، ایک سال سے تاریخ پر تاریخ دی جارہی ہے، عدالت میں بھی سچ نہیں بتایا جاتا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا کریں ہم بھی پولیس والوں کو کہہ کہہ کر تھک گئے ہیں۔

عدالت نے سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ صوبائی ٹاسک فورس کو منتقل کردیا، دائر کردہ درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ شہریوں کو مختلف علاقوں سے حراست میں لیا گیا، بعد میں لاپتہ ہوگئے۔

سندھ ہائی کورٹ میں نیب نے سندھ پولیس فنڈز میں پیٹرول، وردیوں کی خریداری اور فیڈنگ چارجز میں کرپشن کی انکوائری سے آگاہ کردیا جب کہ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دیے کہ کرپشن کے معاملے پر غفلت برداشت نہیں کی جائیگی۔

دوسری جانب چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ کے روبرو سندھ پولیس کے فنڈز میں پیٹرول، وردیوں کی خریداری، فیڈنگ چارجز میں کرپشن سے متعلق سماعت ہوئی،ڈی آئی جی فیصل بشیر میمن اوردیگر کے خلاف نیب انکوائری میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔

نیب نے سندھ پولیس میں کرپشن کے معاملے پر ایک اور انکوائری مکمل کرلی،تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کردیا،پولیس افسر بشیر میمن اور دیگر کے خلاف تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں،تفتیشی افسر نے بتایا کہ ریفرنس دائر کرنے کے لیے معاملہ چیئرمین نیب کو بھجوا دیا،پولیس افسران کے خلاف کرپشن کے ٹھوس شواہد موصول ہوئے ہیں۔

نیب کے مطابق ملزمان نے پٹرول،وردیوں کی خریداری،گاڑیوں کی مرمت میں کرپشن کی، ملزمان نے فیڈنگ چارجز اور تفتیشی فنڈز میں بھی کرپشن کی، سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی،سمیت تین افسران کرپشن کی 2 انکوائریوں میں پہلے بھی ضمانت حاصل کر چکے ہیں،چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس میں کہا کہ کرپشن کے معاملات میں پک اینڈ چوز نہیں ہونا چاہیے، کرپشن کے معاملے پر غفلت برداشت نہیں کی جائے گی، عدالت نے ملزمان کے خلاف ریفرنس دائرکرکے فروری میں رپورٹ طلب کرلی۔

علاوہ ازیں سندھ ہائی کورٹ نے سندھ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اتھارٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیوں سے متعلق نیب کو سپلیمنٹری ریفرنس دائر کرنے کے لیے مہلت دے دی، دو رکنی بینچ کے روبرو سندھ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اتھارٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیوں سے متعلق نیب انکوائری پر سماعت ہوئی، سابق ایم ڈی اسٹوٹا حفیظ اللہ عباسی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمان کے خلاف سپلیمنٹری ریفرنس درج کیا جائے گا تاہم انکوائری شروع کردی ہے جب کہ انکوائری مکمل کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہے، عدالت نے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ حفیظ اللہ عباسی اور دیگر اس سے قبل اسٹو ا میں خلاف ظابطہ بھرتیوں کے کیس میں جیل میں تھے، ملزمان سپریم کورٹ سے گرفتاری کے بعد ضمانت پررہا ہیں،سپلیمنٹری ریفرنس کے باعث دوبارہ انکوائری شروع ہونے پر ملزمان نے ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت لے رکھی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔