- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
مہران ہائی وے فیز ٹو کا قابل عمل ڈیزائن تیار نہ ہوسکا
کراچی: پاکستان کے دوست ملک جاپان نے ملیر ہالٹ اور ملیر 15پر فلائی اوورز کی تعمیر کے لیے فنڈ کی فراہمی مہران ہائی وے کی اگست میں تکمیل سے مشروط کردی ہے اور بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر وہ31اگست تک مہران ہائی وے کی تکمیل نہ کرسکی تو ان 2 منصوبوں کے لیے فنڈ کی فراہمی کا فیصلہ واپس لے لیا جائے گا۔
دوسری طرف بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ تاحال مہران ہائی وے فیز ٹو کا قابل عمل ڈیزائن تک تیار نہیں کرسکی جس کے باعث اس بات کے امکانات بہت معدوم ہوچکے ہیں یہ اہم ترین شاہراہ اگست میں تکمیل ہوسکے گی، باخبر ذرائع نے اس امر کا انکشاف کرتے ہوئے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ نے 2 ماہ قبل مہران ہائی وے فیز ٹو کی تعمیر کیلیے ٹینڈر جاری کیے تھے، اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 55 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا تھا جو کہ مکمل طور پر جاپانی ادارے جائیکا نے ادا کرنا تھا۔
تاہم بلدیہ عظمیٰ اس سڑک کا 2 ماہ گزر جانے کے باوجود ڈیزائن تک تیار کرنے میں ناکام رہی ہے جس پر جائیکا نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر اگست تک یہ منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا تو ملیر ہالٹ اور ملیر15کے علاقے میں فلائی اووز کی تعمیر کیلیے رقم کی فراہمی کا جو اعلان کیا گیا تھا اس کو واپس لے لیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔