- مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار
- نائیجیریا کی خاتون کا طویل انٹرویو میراتھون کا ریکارڈ
- دنیا کی نصف آبادی کو مچھروں سے پھیلنے والی وباء کا خطرہ
- واٹس ایپ کا اِن ایپ ڈائلر فیچر پر کام جاری
- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی20 سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
قوم مجھے قائداعظم کے بعد دوسرا بڑا لیڈرکہتی ہے لیکن ووٹ نہیں دیتی، ڈاکٹرعبدالقدیر
کراچی: معروف ایٹمی سائنسداں ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کہا ہے کہ قوم انہیں قائد اعظم کے بعد دوسرا بڑا لیڈر کہتی ہے لیکن ووٹ، برادری ، وڈیروں ، جاگیرداروں اور پیسے کی بنیاد پر دیتی ہے۔
کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد القدیر خان نے کہا کہ پاکستان پر نہ امریکا حملہ کر سکتا ہے اور نہ بھارت میں اتنی جرات ہے کیونکہ ملک کے ایٹمی اثاثے بہت مضبوط اور ان کی حفاظت کا نظام انتہائی موثر ہے،ایٹم بم بنانے کے بعد ملک کو بیرونی نہیں اندرونی خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریاکا ایک بار جہاں آجائے وہاں سے واپس نہیں جاتا افغانستان سے بھی نہیں جائے گا، جرمنی، کوریا، جاپان اورعراق اس کی مثالیں ہیں اور پاکستان میں بھی سادہ لباس امریکی موجود ہیں۔
ڈاکٹر عبدالقدیرخان نے کہا کہ عمران خان ڈرون گرانے کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ڈالتے ہیں لیکن نیٹو سپلائی تو خیبرپختونخوا سے جاری ہے جہاں ان کی حکومت ہےوہ اسے کیوں نہیں رکواتے،ایبٹ آباد آپریشن میں امریکا کو حکومتی سطح پر حمایت حاصل تھی کیونکہ اس طرح کا آپریشن اپنوں کی حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ دیانت دار اور باصلاحیت قیادت ملک کی حالت 3سال میں درست کر سکتی ہے۔ سول سروس سسٹم ناکارہ ہو چکا ہے ، ملک میں آج بھی انگریزکابنایا ہوا نظام چل چلا رہے ہیں انہوں نے نوازشریف کو اس میں تبدیلی کے لئے پیشکش کی ہے لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔