- کراچی کی تین جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری پر کام شروع
- 32 سالہ دلہا نے شادی ملتوی ہونے پر نابالغ دلہن کا سر قلم کردیا
- غیر قانونی طور پر اٹلی جانیوالے پاکستانیوں کا داخلہ روکنے کیلئے پاک اٹلی معاہدے پر اتفاق
- ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
- قرض کا نیا پروگرام، مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ہوگیا
- پاکستان بازار میں مارا گیا ملزم بین الصوبائی موٹر سائیکل لفٹنگ گینگ کا اہم ترین رکن نکلا
- راولپنڈی: احتجاجی ریلی سے گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان ضمانت پر رہا
- کولن منرو نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا
- ایف بی آر کو نان فائلرز پر اضافی ودہولڈنگ ٹیکس اور قانونی کارروائی کا گرین سگنل
- امریکا؛ پولیس نے ایئرفورس کے سیاہ فام اہلکار کو گولی مار کر قتل کردیا
- بھارت میں 600 سال قدیم درگاہ کی بےحرمتی؛ قبریں مسمار کرکے مورتیاں رکھ دیں
- مفت طبی سہولیات؛ پنجاب میں کلینک آن وہیل پراجیکٹ کا افتتاح
- "چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد، فیصلہ عام انتخابات کے بعد ہوگا"
- لاپتا افراد کیسز میں برسوں کے نتائج صفر ہیں، سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی
- چاند پر بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر سے پہلی تصویر موصول
- وزیراعظم کی برآمدات کے فروغ اور کاروبار میں آسانی کیلیے پالیسی تیار کرنے کی ہدایت
- سپریم کورٹ؛ نیب ترامیم فیصلے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کیلیے لارجربینچ تشکیل
- پاک آئرلینڈ سیریز؛ پہلا ٹی20 میچ آج کھیلا جائے گا
- کراچی؛ تاوان نہ ملنے پر 12 سالہ بچہ قتل، مرکزی ملزم بہنوئی گرفتار
وزارت سائنس کے ذیلی اداروں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
اسلام آباد: وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ذیلی اداروںمیں قواعدوضوابط سے ہٹ کرایک کروڑ97 لاکھ 84ہزار روپے کی ادائیگیوں، وزیراعظم اوراسٹیبلشمنٹ کی مشاورت کے بغیرافسران کی ترقی، گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹرجنرل کی مالی سال2011-12 ء کی رپورٹ میںبتایا گیاکہ پاکستان کونسل برائے سائنس وٹیکنالوجی کے غیرحقدارملازمین کوانکم ٹیکس پر 75فیصد چھوٹ دی گئی جس کے وہ مجازنہیں تھے اس طرح ادارے کو 70لاکھ 44ہزارروپے کانقصان ہوا۔ پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل نے ٹیچرز وتحقیق کاروں کو انکم ٹیکس میں 75فیصد چھوٹ دی۔ ان میںکوئی بھی ٹیچرفل ٹائم نہیںتھا اورنہ ہی تحقیق کاراس معیارپر پوراا ترتے تھے۔ اس مدمیں ادارے کو11لاکھ 60ہزارروپے کا نقصان ہوا۔
پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل کے چیئرمین نے اختیارات سے تجاوزکرتے ہوئے ایویکیوٹرسٹ کمپلیکس میںدفتر کے کرائے کی مدمیں ایک کروڑ 8لاکھ 20 ہزار روپے کی ادائیگی کی جبکہ ملازمین کے اکاؤنٹ، پینشن فنڈ اکائونٹ میں 60لاکھ 60ہزار روپے کی رقم منتقل کی جس کا اختیار ادارے کونہیں تھا۔ ایک اوربڑی بے ضابطگی میںقبل تجدید توانائی کی کونسل میں گریڈ19 کے ڈپٹی ڈی جی ڈاکٹر ظفر اقبال زیدی کووفاقی وزیرنے اختیارات سے تجاوزکرتے ہوئے ازخود ہی گریڈ20 میںترقی دے دی۔ حالانکہ اس طرح کی ترقی باقاعدہ طورپر سلیکشن بورڈکرتاہے جس کی منظوری وزیراعظم دیتاہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔