300 ارب کے قرضے معاف کرنے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد

ویب ڈیسک  پير 2 ستمبر 2019
سپریم کورٹ حکومت کے اس غیر آئینی فیصلے کو کالعدم قرار دے، قرار داد  فوٹو: فائل

سپریم کورٹ حکومت کے اس غیر آئینی فیصلے کو کالعدم قرار دے، قرار داد فوٹو: فائل

 لاہور: وزیراعظم عمران خان کے قریبی افراد کے 300 ارب کے قرضے معاف کرنے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کروادی گئی۔

مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی قرار داد کے متن میں کہاگیا کہ حکومت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے قریبی افراد کے 300 ارب کے قرضے معاف کرنا انتہائی قابل مذمت ہے، بہت سے نادہندگان کے خلاف ایف آئی اے میں کیس چل رہے ہیں، حکومت کی جانب سے چند افراد کے 300 ارب کے قرضے معاف کرنا قوم کے ساتھ مذاق ہے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان معاشی طور پر دیوالیہ ہو رہا ہے اور حکومت اپنے چہیتوں کے قرضے معاف کررہی ہے، پاکستان میں ترقی و خوشحال کی بنیاد رکھنے والے جیل میں ہیں، قومی بینکوں سے اربوں کے قرضے لینے والوں کو وزیراعظم عمران خان نے این آر او دے دیا ہے۔

قرار داد میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت کے من پسند افراد کے قرضے معاف کرنے کا نوٹس لیا جائے اور حکومت کے اس غیر آئینی فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔