- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
الطاف حسین سے لندن پولیس کی پانچ گھنٹے تک تفتیش
لندن: برطانیہ کی میٹرو پولیٹن پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین سے دوبارہ تفتیش کی ہے جو پانچ گھنٹے تک جاری رہی۔
میٹرو پولیٹن پولیس نے مسلسل پانچ گھنٹے تک بانی ایم کیو ایم سے ان ٹیلی فون کالز کے بارے میں سوالات کیے ہیں جس میں انہوں نے کراچی میں اپنے حامیوں سے نفرت انگیز گفتگو کی تھی اور مجمع کو تشدد پر اکسایا تھا۔
صبح کے وقت الطاف حسین کو ساؤتھ ورک پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں لگ بھگ چار سے پانچ گھنٹے تک ان سے مختلف سوالات کیے گئے۔ اس کے بعد ان کی ضمانت کی توسیع کی گئی اور انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکام نے جہاں الطاف حسین پر دیگر کئی الزامات کے تحت برطانوی پولیس سے مدد مانگی ہے وہیں جارحانہ فون کالز کا معاملہ بھی اٹھایا ہے جس کا مقصد اپنے حامیوں کو تشدد پر اکسانا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی لندن میٹرو پولیٹن پولیس بانی ایم کیو ایم سے کئی مرتبہ تفتیش کرچکی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔