نمرتا قتل کیس: 3 ملازمین معطل، 4 نوکریوں سے برطرف

ویب ڈیسک  جمعـء 20 ستمبر 2019
مقدمے میں زیر حراست دو ملزمان کے اسمارٹ فون فرانزک تجزیے کے لیے روانہ، ایس پی میسیجز ریکور کرنے کی درخواست (فوٹو: سوشل میڈیا)

مقدمے میں زیر حراست دو ملزمان کے اسمارٹ فون فرانزک تجزیے کے لیے روانہ، ایس پی میسیجز ریکور کرنے کی درخواست (فوٹو: سوشل میڈیا)

لاڑکانہ: چانڈکا میڈیکل کالج طالبہ نمرتا کی ہلاکت پر وائس چانسلر نے 4 ملازمین کو معطل اور تین ملازمین کو نوکری سے برطرف کردیا جب کہ زیر حراست دو ملزمان کے اسمارٹ فون فرانزک تجزیے کے لیے ایف آئی اے کو بھجوادیے گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جامعہ بے نظیر کی وائس چانسلر ڈاکٹر انیلا عطا الرحمان نے اپنے ماتحت ادارے چانڈکا میڈیکل کالج میں طالبہ نمرتا کی پراسرار ہلاکت پر ہاسٹل نمبر 3 کے 4 ملازمین کو معطل اور 3 کو نوکریوں سے برخاست کردیا۔

یہ پڑھیں: چانڈکا ڈینٹل کالج سے طالبہ نمرتا کی لاش برآمد

اطلاعات کے مطابق معطل ہونے والوں میں سینئر کلرک حسین شاہ، جونئیر کلرک روزینہ، چوکیدار خان محمد اور چوکیدار اکبر تنیو جب کہ برطرف ہونے والوں میں گرلز ہاسٹل کی فیمیل وارڈن مسمات عاصمہ، مسمات حسینہ اور مسمات نادیہ شامل ہیں۔

دریں اثںا کیس کی تحقیقات کرنے والے ایس پی لیگل برانچ فاروق بھٹو نے نمرتا ہلاکت کیس میں زیر حراست ملزمان مہران ابڑو اور علی شان کے موبائل فرانزک اینالائسز کے لیے ایف آئی اے کو بھجوا دیے اور ایف آئی اے کو ڈیلیٹ میسیجز ریکور کرنے کی درخواست کی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔