چانڈکا ڈینٹل کالج سے طالبہ نمرتا کی لاش برآمد

ویب ڈیسک  منگل 17 ستمبر 2019

لاڑکانہ میں چانڈکا ڈینٹل کالج سے طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی جس پر سندھ اسمبلی نے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں چانڈکا ڈینٹل کالج کے ہاسٹل سے ایک طالبہ کی لاش برآمد ہوئی۔ لاش کی شناخت نمرتا کے نام سے ہوئی جس کا تعلق ہندو اقلیتی برادری سے تھا جو چانڈکا ڈینٹل کالج میں فائنل ایئر کی طالبہ تھی۔

کالج انتظامیہ، ساتھی طالبات اور پولیس نے کہا ہے کہ نمرتا نے ہاسٹل میں خودکشی کی ہے۔ تاہم نمرتا کےبھائی ڈاکٹروشال نے واقعے کو قتل قرار دیتے ہوئے شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

نمرتا کی گردن پر نشانات بھی ملے ہیں۔ اس کی لاش آبائی شہر میرپورماتھیلو پہنچادی گئی ہے جہاں ہندو کمیونٹی نے نمرتا کی موت کو قتل قرار دیتے ہوئے ملوث ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔

ابتدائی طبی رپورٹ کے مطابق نمرتا کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں تاہم اس کی گردن میں نشان پایا گیا ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ پانچ دن بعد موصول ہوگی جس سے بات واضح ہوگی۔

نمرتا نے خودکشی نہیں کی اسے قتل کیا گیا، رکن اسمبلی منگلا شرما

دریں اثنا سندھ اسمبلی نے طالبہ کی ہلاکت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات اُٹھائے جائیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کی رکن اسمبلی منگلا شرما نے نمرتا کے لیے ایک منٹ کی خاموشی کی درخواست کرتے ہوئے دعوی کیا کہ نمرتا نے خودکشی نہیں بلکہ اسے قتل کیا گیا اس کی جامع انکوائری کی جائے۔

سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے سندھ اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کہا کہ طالبہ کی ہلاکت کے حوالے سے ضرور کسی نتیجے پرپہنچا جائے گا تاہم  ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ واقعہ خودکشی ہے یا قتل، اس بات کی تحقیقات جاری ہیں، طالبہ کی تصاویر جو سوشل میڈیا پر وائرل کی گئیں یہ اخلاقی طور پر غلط ہے میں اس کی مذمت کرتی ہوں۔

انہوں نے اراکین اسمبلی سے بھی درخواست کی کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے قبل قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔