شدید زلزلہ متاثرین کی مکمل مدد کی یقین دہانی

سب سے زیادہ نقصان میرپورمیں ہواجہاں میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین اوربچوں سمیت 31 افرادجاں بحق اور400سے زائدزخمی ہوگئے۔


Editorial September 26, 2019
سب سے زیادہ نقصان میرپورمیں ہواجہاں میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین اوربچوں سمیت 31 افرادجاں بحق اور400سے زائدزخمی ہوگئے۔ فوٹو: فائل

آزاد کشمیر ، اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا سمیت ملک کے مختلف شہروں میں شدید زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے گئے ، سب سے زیادہ نقصان میرپور میں ہوا جہاں میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین اور بچوں سمیت 31 افراد جاں بحق اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے100 کے قریب زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ،کئی مکانات گر گئے ،مساجد کے مینار منہدم ہو گئے، سڑکیں پھٹ گئیں جس سے آمدورفت معطل ہوگئی۔

درجنوں گاڑیاں الٹ کر تباہ ہوگئیں، بجلی اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا ، پل گر گئے، آزاد کشمیر اور جہلم کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، زلزلے کی شدت 5.8ریکارڈ کی گئی ،دورانیہ 8 سے 10 سیکنڈ تک تھا،گہرائی 10 کلومیٹر تھی، زلزلے کا مرکز جہلم کے شمال میں 5کلو میٹر تھا ،مختلف شہروں میں لوگ کلمہ طیبہ اور درود شریف کا ورد کرتے ہوئے گھروں ،عمارتوں اور دفاتر سے باہر نکل آئے ، آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری رہا.

پاک فوج کے جوانوں ،این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے اور دیگر ریسکیو اداروں نے اپنا کام شروع کردیا ۔ زلزلہ متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔وفاقی حکومت نے زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد شروع کردی ہے۔ زلزلہ سے منگلا ڈیم محفوظ رہا۔

ایک ماہر طبقات الارض کے مطابق میرپور فالٹ لائن پر ہے اور زلزلوں کی شدید تاریخ رکھتا ہے، آزاد کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ جیالوجی کے سابق سربراہ ڈاکٹرمحمد بیگ کاکہنا تھا کہ 2005کا شدید زلزلہ بھی اسی فالٹ لائن سے ایکٹیویٹ ہوا تھا، متاثرین زلزلہ کو خبردار کیا گیا ہے کہ آفٹر شاکس کا سلسلہ آیندہ تین چار ماہ تک جاری رہے گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ میرپور سب ہمالین پہاڑی بیلٹ پر واقع ہے۔ آزاد کشمیر میں حکومتی ذرایع کے مطابق ریسکیو آپریشن جاری ہے۔وزیراعظم عمران خان کو زلزلہ کی نیویارک میں اطلاع دے دی گئی، انھوں نے متاثرین کی ہر ممکن مدد کے لیے ہدایت کی۔

قوم کو بلاشبہ شدید درد انگیز تجربات اور حوادث کا سامنا ہے، ایک طرف فطرت کی آزمائشیں ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی عالمی آگہی کی مہم زوروں پر ہے، آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں زلزلہ کی تباہ کاریاں ہیں ،ادھر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت نے 80ہزارکشمیریوں پر زندگی تنگ کر رکھی ہے۔

ان پر طرح طرح کے مظالم توڑے جا رہے ہیں۔اس تناظر میں عوام میر پور میں زلزلے کی خبرپر جس صدمہ سے دوچار ہوئے ہوں گے اس سے ہر ذی شعور واقف ہوگا، اس لیے میڈیا میں اس حوالہ سے بطور خاص مہم چلائی گئی کہ زلزلہ سے متاثرہ افراد کی امداد ، ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں کوئی کمی نہ رہ جائے اور قومی سطح پر ان کے دکھ درد میں تمام پاکستانی دل کھول کر مدد کریں ۔ واضح رہے پاکستانی عوام کے ذہنوں میں ابھی 2005ء کے زلزلے کی دل دہلادینے والی یادیں تازہ ہیں اس لیے حکومت کو آزمائش کی اس گھڑی میں متاثرین کو کسی قسم کی پریشانی نہیں ہونی چاہیے، ان کی محفوظ مقامات پر منتقلی، انفرااسٹرکچر کی بحالی، غذائی اسٹاک کی فراہمی ، جاںبحق ہونیوالوں کے لواحقین کی خبرگیری بچوں اور بوڑھوں کی نگہداشت اور داد رسی ناگزیر ہے۔

منگل کو تقریباً سہ پہر چار بج کر ایک منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ،اسلام آباد راولپنڈی کے علاوہ لاہور ،خوشاب، سرگودھا، فیصل آباد، گوجرانوالہ، میانوالی، منڈی بہاؤالدین، ملتان، اوکاڑہ، قصور، خانیوال، گجرات، کامونکی، مریدکے، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، ساہیوال، پتوکی، چونیاں، پاکپتن، دیپالپور، حجرہ شاہ مقیم، نارنگ منڈی اور سیالکوٹ میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں ، میر پور میں کئی مکانات گر گئے ، زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ سڑکیں پھٹ گئیں اور زمین پر کھڑی گاڑیاں الٹ گئیں، میرپور میں ایک پلازہ گرنے سے وہاں موجود 50 افراد ملبے تلے دب گئے۔

متعددکو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ۔اس کے علاوہ پشاور، چارسدہ، سوات، خیبر، ایبٹ آباد، باجوڑ، نوشہرہ، مانسہرہ، بٹ گرام، تورغر، شانگلہ، بونیر، دیر، اپر دیر، لوئر،چترال، مالاکنڈ اور کوہستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ وزیراطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد آزاد کشمیر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ، چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض نے بتایا کہ سب سے زیادہ نقصان میرپور آزاد کشمیر کے علاقے جاتلاں میں ہوا۔ ڈپٹی کمشنر میر پور آزاد کشمیر نے بتایا کہ ایک مسجد کے مینار بھی شہید ہوگئے جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے،اپر جہلم کینال میں شگاف پڑنے کی وجہ سے پانی قریبی دیہات میں داخل ہو گیا ہے۔

منڈا پْل اور میرپور کو بھمبر سے منسلک کرنے والے پْل کو بھی نقصان پہنچا ۔ڈی آئی جی گلفراز خان نے بتایا کہ زلزلے میں جاں بحق افراد کی تعداد 19 ہوگئی اور 300 سے زائد افراد زخمی ہیں، تاہم چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ زلزلے کے باعث منگلا ڈیم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، فی الحال زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 10تھی جب کہ 100 کے قریب زخمی تھے تاہم ان کی تعداد بڑھنے کا خدشہ تھا۔ انھوں نے بتایا کہ منگلا ڈیم کے آپریشن تھوڑی دیر کے لیے معطل کیے گئے تھے مگر اب انھیں دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔ زلزلے کے نتیجے میں منگلا کی مرکزی سڑک تباہ ہوئی، تین پلوں کو نقصان پہنچا۔

انھوں نے کہاکہ زلزلے کے باعث منگلا ڈیم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا،کسی بھی نقصان سے بچنے کے لیے منگلا ڈیم کی نہر کو بند کیا حفظ ماتقدم کے طور پر منگلا کی نہر بند کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ابھی تک اتنا بڑا بحران نہیں ہے کہ عام لوگ اس جگہ دوڑ پڑیں، پاک فوج کے جوان ،ایس ڈی ایم اے اور ہماری ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں،زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں حالات قابو میں ہیں ، زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے ،الحمدللہ ہمارے پاس تمام ضروری سامان موجود ہے۔ پاک فوج کے جوان بند کی مرمت کررہے ہیں،بند کے ٹوٹنے سے پانی کھیتوں میں داخل ہوا۔انھوںنے کہاکہ کرنل علاؤالدین میڈیا کے لیے دستیاب ہیں ،پاکستان کے پاس تین ٹرینڈ ریسکیو ٹیمیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مجھ سے زیادہ کوئی متاثرہ علاقوں کو نہیں جانتا ،آٹھ نعشیں ڈی ایچ کیو میرپور میں موجود ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ 200 خیمے، 800 کمبل، غذائی اشیا اور ادویات متاثرہ علاقوں میں بھیجنا شروع کر دی ہیں، چیئرمین این ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ ایراکو جلد ہی این ڈی ایم اے میں ضم کردیا جائے گا، ادھر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو و امدادی سرگرمیوں سے متعلق آپریشن روم قائم کر دیا ہے، این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق آپریشن روم سے ٹیلیفون نمبر 051-9205037 پر رابطہ کر کے معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ زلزلے کے نتیجے میں منگلا کی مرکزی سڑک تباہ ہوئی، زلزلے کے نتیجے میں تین پلوں کو نقصان پہنچا۔

قبل ازیں چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو آزاد کشمیر، اسلام آباد اور مختلف شہروں میں آنے والے حالیہ زلزلے پر تفصیلی بریفنگ دی انھوں نے صدر مملکت کو اس سانحے میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات کے متعلق آگاہ کیا، امدادی سرگرمیوں کے متعلق بھی تفصیلی بریفنگ دی، اس موقع پر صدر نے انھیں ہدایت کی کہ متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔امید کی جانی چاہیے کہ زلزلہ متاثرین کی امداد اور بحالی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں