TEL AVIV:
اسرائیلی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ معزول شامی صدر بشار الاسد کی دمشق سے ماسکو ہنگامی روانگی کا اہتمام روس کی انٹیلی جنس نے کیا تھا۔
8 دسمبر کو ’’ ھیئہ تحریر الشام‘‘ اور دیگر اتحادی گروپوں نے دمشق پر قبضہ کیا تو اس سے قبل ہی شامی صدر بشار الاسد روس فرار ہوگئے تھے۔
اس دوران فرار ہوتے ہوئے ان کے طیارے کو حادثے کی خبر بھی گردش کرتی رہی بعد ازاں روسی نائب وزیر خارجہ نے بتایا کہ بشار الاسد برطانوی نژاد اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ ماسکو پہنچ گئے اور انھیں سیاسی پناہ دیدی گئی ہے۔
اب اسرائیلی اخبار نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ روس کی جانب سے بشارالاسد کو بتایا گیا کہ وہ جنگ ہار چکے ہیں، بشار کو فوری شام چھوڑنے کا مشورہ دیا گیا۔
آمر شامی حکمران بشار سے کہا گیا وہ اپنے قریبی رفقا کو اطلاع دیے بغیر ماسکو کے لیے روانہ ہو جائیں۔ بشار نے ہنگامی روانگی سے قبل اپنے قریبی رفقا کو اطلاع نہیں دی۔
امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق روسی صدر پوتین نے بشار کو محفوظ طریقے سے ماسکو منتقل کرنے کے آپریشن کی منظوری دی جس کے بعد روسی انٹیلی جنس نے بشار الاسد کے محفوظ سفر کا اہتمام کیا۔
بشار الاسد کے سفر کے دوران طیارے کا ٹرانسپونڈر بند کر دیا گیا تاکہ طیارے کی لوکیشن اور دیگر معلومات کا پتہ نہ چل سکے۔