سندھ ہائی کورٹ میں جعلی ڈومیسائل پر سرکاری ملازمت لینے والوں کی فہرست پیش

کورٹ رپورٹر  ہفتہ 18 جنوری 2020
وزارت نہیں کراچی سمیت دیگر شہریوں میں ترقیاتی کام چاہئیں، خواجہ اظہار، سندھ میں ایسے ہو گا گزارا آدھا تمہارا آدھا ہمارا کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

وزارت نہیں کراچی سمیت دیگر شہریوں میں ترقیاتی کام چاہئیں، خواجہ اظہار، سندھ میں ایسے ہو گا گزارا آدھا تمہارا آدھا ہمارا کا مطالبہ۔ فوٹو: فائل

کراچی:  ہائی کورٹ نے جعلی ڈومیسائل کے اجرا کیخلاف خواجہ اظہار کی درخواست سے متعلق مبینہ جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر ملازمت حاصل کرنے والوں کی فہرست پیش کرنے پر سماعت ملتوی کردی۔

جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس یوسف علی سید پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو جعلی ڈومیسائل کے اجرا کیخلاف خواجہ اظہار کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ خواجہ اظہار نے مبینہ جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر ملازمت حاصل کرنے والوں کی فہرست پیش کردیں۔

خواجہ اظہار نے بتایا کہ تمام صوبائی محکموں میں جعلی ڈومیسائل کی بنیاد پر نوکریاں دی گئیں، ڈومیسائل کے اجرا میں مقرر کردہ اصول اور قوانین کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ، ایک ہی شخص مختلف اضلاع کے ڈومسائل بیک وقت حاصل کرلیتا ہے ،شہری سندھ پر جعلی ڈومیسائل کے ذریعے ڈکیتی پڑتی ہے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ کوئی 3 سال سے دوسری جگہ مقیم ہے تو وہ ڈومیسائل کا حق دار ہے، عدالت نے سماعت 11 فروری کیلیے ملتوی کردی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ اظہار نے کہا کہ جعلی ڈومیسائل پر حکومت سندھ کیخلاف آج دلائل دیے ہیں، دو سندھ ہیں ایک دیہی اور ایک شہری، سندھ میں جعلی ڈومیسائل بن رہے ہیں، جعلی ڈومیسائل کی وجہ سے کراچی سکھر حیدرآباد کے شہریوں کی ملازمتوں اوردیگر جگہوں پر حق تلفی ہورہی ہے۔

خواجہ اظہار نے کہا کہ ایم کیو ایم میں کوئی اختلافات موجود نہیں، مصطفیٰ کمال اپنی سیاست پرغور کریں اس میں بھی وہ کامیاب نہیں ہوں گے،خالد مقبول صدیقی ہمارے کنوینئر ہیں اور ہم انکی رہنمائی میں کام کر رہے ہیں، وزارتوں میں سے ایک بھی وزارت ہمیں نہیں چاہیے، ہم سندھ کا حصہ اور شیئر ہولڈر ہیں۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ اے ڈی خواجہ ، کلیم امام سب کے ساتھ زیادتی کی گِئی، حکومت سندھ کبھی بھی محکمہ پولیس کو مضبوط بننے نہیں دے گی جو کرپٹ پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کرتا ہے ،حکومت سندھ اس کی راہ میں کانٹے بچھا دیتی ہے، خواجہ اظہار نے ایک بار پھر سندھ حکومت سے آدھا تمہارا آدھا ہمارا کا مطالبہ کر دیا۔

انھوں نے کہا کہ سندھ کے ہم شیئر ہولڈرز ہیں، سندھ ایک نہیں دو ہیں ایک شہری سندھ اور ایک دیہی سندھ ہے، ایک سندھ کراچی ،حیدرآباد اور سکھر ہے، خواجہ اظہار نے کہا کہ ہم تو وزیراعلیٰ بھی آدھا آدھا چاہتے ہیں، سندھ میں ایسے ہوگا گذارہ آدھا تمہارا آدھا ہمارا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔