نواز شریف گھر سے اسپتال جاتے ہیں تو ہوٹل بھی جاسکتے ہیں، رانا ثنااللہ

ویب ڈیسک  ہفتہ 18 جنوری 2020
مہنگائی اتنی زیادہ ہے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے، راںاثنا اللہ فوٹو: فائل

مہنگائی اتنی زیادہ ہے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے، راںاثنا اللہ فوٹو: فائل

 لاہور: مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر راںا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ جو مریض اپنے گھر سے اسپتال جا سکتا ہے تو کیا وہ ہوٹل نہیں جا سکتا؟

لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اپوزیشن کو مصروف رکھنے کیلئے جھوٹے مقدمے بنائے جا رہے ہیں، میرے خلاف مقدمہ سیاسی انتقام ہے، شہریارآفریدی نے قسم کھا کر کہا کہ میرے خلاف سازش میں نہ وہ ملوث ہیں نہ وزیراعظم، تو اس میں کون ملوث ہے۔ سرکاری وکیل نے عدالت میں کہا ان کے پاس جو تھا عدالت میں پیش کر دیا شہریار آفریدی اور ڈی جی اے این ایف کو عدالت میں طلب کیا جائے، جو ویڈیو ان کے پاس ہے اسے عدالت میں پیش کریں۔ جن ملزمان کو پکڑا گیا ہے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے۔

نواز شریف سے متعلق پوچھے گئے سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جو مریض اپنے گھر سے اسپتال جا سکتا ہے تو کیا وہ ہوٹل نہیں جا سکتا؟۔ کیا علاج کرانے والا شخص باہر جا کر کھانا نہیں کھا سکتا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مہنگائی اتنی زیادہ ہے دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے، اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس ہونے جا رہا ہے، عوامی مسائل پر احتجاج کے لئے لائحہ عمل بنائیں گے، حکمران ایشوز بناتے ہیں تاکہ لوگوں کو اصل مسائل کی طرف دھیان نہ جائے۔ حکومت کا کوئی مستقبل نہیں، 2020 میں ہی مڈٹرم الیکشن ہوں گے،عوام کو حکومت سے چھٹکارا ملے گا۔

کیس کی سماعت

اس سے قبل انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج شاکر حسن نے رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت کیس کی روزانہ سماعت کی درخواست پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ میری عدالت کا مستقل اسٹینو گرافر موجود نہیں ہے۔کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کیسے کروں؟ وزارت قانون و انصاف مستقل اسٹینو گرافر تعینات نہیں کر رہی، میں روزانہ کی بنیاد پر کیسز کی سماعت ملتوی کرتا ہوں۔

فاضل جج نے ریمارکس دیئے کہ میرا اسٹینوگرافر نہیں ہے فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے، گاڑی کی سپرداری اور فوٹیجز کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتا ہوں، اسٹینو گرافر آئے گا تب میں فیصلہ لکھوا دوں گا، کیس کی سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔