بنگلادیشی ہیڈ کوچ ’ایوریج‘ پچز کا رونا رونے لگے

میاں اصغر سلیمی  اتوار 26 جنوری 2020
قریبی دوست سیمی نے پاکستانیوں کی مہمان نوازی کو سراہا تھا یہاں ایسا ہی پایا۔ فوٹو: فائل

قریبی دوست سیمی نے پاکستانیوں کی مہمان نوازی کو سراہا تھا یہاں ایسا ہی پایا۔ فوٹو: فائل

لاہور: سیریز گنوانے کے بعد بنگلادیشی ہیڈ کوچ رسل ڈومینگو ’ایوریج‘ پچز کا رونا رونے لگے، انھوں نے کہا کہ جاری سیریز کے لیے تیار کی گئی وکٹوں پر ہمارے نوجوان بیٹسمینوں کے لیے کھیلنا آسان نہیں۔

بنگلادیشی کوچ رسل ڈومینگو نے پاکستان سے ابتدائی دونوں ٹوئنٹی 20 میچز میں شکست پرپچز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، دوسرے میچ میں 9 وکٹ سے ناکامی کے بعد  پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ پچزاچھی نہیں اور تھوڑی اوسط درجے کی ہیں، ان پر بیٹنگ کرنا آسان نہیں، اگرچہ ہفتے کے میچ کی پچ قدرے بہتر مگر یہ ہماری نوجوان بیٹنگ لائن کے لیے موزوں نہیں تھی، دونوں مرتبہ ٹاس جیت کر ہم نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا کیونکہ ہم سمجھتے تھے کہ اگراچھا ٹوٹل بناسکے تو  میزبان بیٹسمینوں کو چیلنج دے سکیں گے۔

رسل ڈومینگو نے اعتراف کیا کہ عالمی رینکنگ میں نمبر ون پاکستان نے ہمیں تمام شعبوں میں آؤٹ کلاس کیا، بھر پورکوشش کے باوجود میزبان سائیڈ کے ان بہترین بولرز کا ڈٹ کر مقابلہ نہ کر سکے جو بیک وقت یارکر، ریورس سوئنگ بولنگ کرنے کا فن بخوبی جانتے ہیں،ہم مسلسل وکٹیں گرنے کی وجہ سے بڑا مجموعہ حاصل نہیں کرپائے،پہلے میچ میں 10 سے 15جبکہ دوسرے مقابلے میں 20 سے25 رنز کم بنائے۔

انھوں نے کہا کہ مشفیق الرحیم کے نہ ہونے سے بھی فرق پڑا، البتہ ان کی عدم موجودگی میں نوجوانوں کے پاس خود کو منوانے کا بہترین موقع ہے، ہمیں مڈل آرڈر میں ایک ایسے پاور ہٹر کی تلاش ہے جو کم وقت میں رنز کی تعداد میں اصافہ کرسکے۔ انھوں نے کہا کہ حالیہ تجربے سے سبق سیکھ کر تیسرا میچ جیتتے ہوئے سیریز کے اچھے اختتام کی کوشش کریں گے۔

رسل ڈومینگو نے مزید کہا کہ میں پہلی بار پاکستان آیا اورخوب لطف اندوزہو رہا ہوں، میرا یہاں آنے کا تجربہ بہت شاندار رہا، سیمی میرے قریبی دوست ہیں، انھوں نے بھی پاکستانیوں کی مہمان نوازی کو سراہا تھا، میں نے یہاں ایسا ہی ماحول دیکھا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔