کراچی میں فیصلہ کن آپریشن کی تیاری، سیاسی شخصیات کو گرفتار کرنے کیلئے اجازت طلب

عامر خان  اتوار 8 دسمبر 2013
قانون نافذ کرنے والے ادارے فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن کے لئے امورکو حتمی شکل دے رہے ہیں۔  فوٹو: فائل

قانون نافذ کرنے والے ادارے فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن کے لئے امورکو حتمی شکل دے رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: وفاقی حکومت نے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے کراچی میں مستقل بنیادوں پر قیام امن اور دہشت گردوں کے خاتمے کیلیے ٹارگٹڈ آپریشن کا فیصلہ کن اور آخری مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

اس حتمی آپریشن سے قبل وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان آئندہ چند روز میں کراچی کا دورہ کریں گے ۔ اس دورے میں وہ گورنر سندھ ، وزیر اعلیٰ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کے علاوہ سیاسی قوتوں سے ملاقاتیں کریں گے اور آپریشن کے حوالے سے سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے حتمی مشاورت کے بعد سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے آپریشن کے آخری مرحلے میں بڑے پیمانے پر ٹارگٹ کلرز ، بھتہ خوروِں، لینڈ مافیا اور دیگر جرائم پیشہ عناصر کے علاوہ ان کی سیاسی سرپرستی کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی ۔ ذرائع کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے وفاقی حکومت سے سندھ حکومت کے توسط سے جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرنے والے سیاسی افراد کی گرفتاری کیلیے بھی باقاعدہ اجازت طلب کی ہے ۔

وفاقی حکومت کے انتہائی باخبر ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کراچی میں قیام امن اور جرائم پیشہ عناصر کے مکمل خاتمے کیلیے وفاقی وزیرداخلہ کو حتمی ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کے حوالے سے ہدایات جاری کردی ہیں اور گذشتہ دنوں اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ نے وزیر اعظم کوایک ملاقات میں کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ سندھ پولیس کی جانب سے 450 اہم ٹارگٹ کلرز اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث اہم ملزمان کی بعض سیاسی جماعتوں سے وابستگی کی نشاندہی ہوئی ہے ۔ ان ملزمان کی سیاسی وابستگی کے حوالے سے حکومت ان جماعتوں کوآئندہ ہفتے خطوط تحریر کریگی کہ وہ ان ملزمان کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کریں۔ ذرائع نے بتایاکہ وفاقی وزیر داخلہ کے دورہ کراچی میں وزیر اعلیٰ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے حتمی مشاورت کے بعد وزیراعظم کی منظوری سے رواں ماہ کے آخری ہفتے سے فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا جائیگا ۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے توسط سے تفتیشی حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ گرفتار ملزمان کیخلاف ٹھوس شواہد جمع کریں اورگواہوں کے تحفظ کیلیے ہرممکن اقدامات کریں اور مربوط چالان بناکر عدالتوں میں جمع کرائیں تاکہ عدالتیں انھیں قرار واقعی سزادی جائے ۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں فیصلہ کن ٹارگٹڈ آپریشن میں ملزمان کی گرفتاریوں کیلیے انٹیلی جنس اداروں کے تعاون سے ان کے کوائف اور دیگر امورکو حتمی شکل دے رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کراچی آپریشن کی لمحہ بہ لمحہ صورتحال کومانیٹرکر رہے ہیں اور اب تک قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے جن ٹارگٹ کلرز اور دیگر جرائم پیشہ عناصرکوگرفتارکیا ہے ان سے ہونے والی تفتیش کی مکمل رپورٹ بھی وفاقی وزیر داخلہ کو بھیج دی گئی ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ کراچی میں رواں ماہ کے دوران گرفتار ہونے والے ٹارگٹ کلرز اور لینڈ مافیاکے بعض کارندوں سمیت اہم ملزمان نے تفتیش کے دوران اہم انکشافات کیے ہیں اور اس تفتیش میں اہم معلومات اور ان کے سرپرستوں کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیںجس کی روشنی میں آپریشن کے حتمی مرحلے کی آپریشنل پلاننگ کی جاری ہے ، ٹارگٹڈ آپریشن کے حتمی مرحلے کی منظوری کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ضلعی سطح پر جوائنٹ آپریشنل ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی ، جو پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے کمانڈو طرزکی چھاپہ مارکارروائیاں کریں گی اور ان ٹیموں کوکسی بھی علاقے میں چھاپہ مار کارروائی کی اجازت ہوگی۔

ان ٹٰیموں کے ہمراہ اہلکاروں کو جدید ترین اسلحہ ، دوربین ، موبائل جیمرز اور بکتر بندگاڑیوں سمیت دیگر سامان فراہم کیا جائیگا اور ان کارروائیوں کے دوران گرفتار افراد سے ایک اعلیٰ سطح پر تشکیل دی جانے والی تفتیشی ٹیم تحقیقات کرے گی اور ان ملزمان کیخلاف تحفظ پاکستان آرڈیننس اور دہشتگردی ایکٹ کے تحت کارروائی اور مقدمات درج کیے جائیں گے ۔ ذرائع نے بتایا کہ حتمی مرحلے میں کراچی میں لینڈ مافیا کی جانب سے قبضہ کی گئی زمینوں کو وا گذار کرانے کے حوالے سے بھی حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے اور سندھ حکومت وفاقی حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے تعاون سے لینڈ مافیا کے خلاف آپریشن کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔