بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو 6 بار سزائے موت

ویب ڈیسک / کورٹ رپورٹر  پير 14 ستمبر 2020
سہیل شہزادہ کو اس سے قبل بھی 2 مقدمات میں سزائے موت سنا چکی ہے فوٹو: فائل

سہیل شہزادہ کو اس سے قبل بھی 2 مقدمات میں سزائے موت سنا چکی ہے فوٹو: فائل

 لاہور: انسداد دہشتگردی کی عدالت نے چونیاں میں بچوں سے زیادتی کیس میں ملزم سہیل شہزادہ کو 2 مقدمات میں مجموعی طور پر 6 بار سزائے موت ، 2 بار عمر قید اور 64 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی۔

لاہور میں انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج محمد اقبال نے قصور کی تحصیل چونیاں میں 4 بچوں سے زیادتی اور قتل کرنے کے مزید 2 مقدمات میں فیصلہ سنا دیا۔

عدالت نے ملزم سہیل شہزادہ کو 2 مقدمات میں مجموعی طور پر 6 بار سزائے موت، 2 بار عمر قید اور 64 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

عدالت نے ملزم کا 342 کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد فیصلہ سنایا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت اس سے قبل بھی 2 مقدمات میں سہیل شہزادہ کو سزائے موت سنا چکی ہے۔

مجرم کے خلاف تھانہ سٹی چونیاں میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کا مقدمہ دہشت گردی کی خصوصی دفعات کے تحت درج ہے۔

 

سہیل شہزادہ کون ہے؟

2019 میں چونیاں میں 8 سے 12 سال کی عمر کے 4 بچے لاپتا ہو گئے تھے، ان بچوں کی لاشیں بعد میں ملی تھیں اور میڈیکل رپورٹ سے ثابت ہوا تھا کہ انہیں زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے بعد قتل کیا گیا ہے۔ پولیس نے ان واقعات کی تحقیق کرتے ہوئے ایک رکشا ڈرائیور سہیل شہزادہ کو گرفتارکیا۔ سہیل لالچ دے کر بچوں کو راغب کرتا تھا۔ پھر وہ انھیں چونیاں سے چند کلومیٹر دور ویرانے میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیتا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔