- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
- بیوی کی بے لوث خدمت، شوہر 10 سال بعد کومے سے زندگی کی طرف لوٹ آیا
- بجلی کی قیمت میں دو روپے 83 پیسے فی یونٹ اضافہ
- کراچی : تین ڈاکو پولیس اہلکار سے بائیک چھین کر فرار، چوتھا زخمی حالت میں گرفتار
- افغانستان میں طالبان ملٹری کی گاڑی دھماکے میں تباہ؛ 6 ہلاک اور 8 زخمی
- 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
- سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاب فیئر کل ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوگا
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے فائنل کھیلنے کے امکانات روشن
- شیر افضل پارٹی اختلافات پر پھٹ پڑے، شبلی فراز اور عمر ایوب کو لیڈر ماننے سے انکار
- کراچی میں اغوا کی جانے والی ساڑھے4 سالہ بچی بازیاب، اغوا کارخاتون گرفتار
- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
5 سال کے دوران مختلف واقعات میں427 پولیس افسران و اہلکار ہلاک ہوئے
کراچی: کراچی میں گزشتہ5 سال کے دوران مختلف واقعات میں427 پولیس افسران واہلکارجاں بحق ہوئے، ہرگزرتے ماہ و سال کے ساتھ پولیس افسران و اہلکاروں کو نشانہ بنائے جائے کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔
گزشتہ 5 سال کے دوران پولیس افسران و اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں 4گنا اضافہ ہو گیا ،سال 2009 میں41، سال 2010میں 49، سال 2011 میں 53 اور سال 2012 میں 122پولیس افسران و اہلکاروں کونشانہ بنایا گیا ، رواں سال سب سے زیادہ 162 پولیس افسران و اہلکارجاں بحق ہوئے، دہشت گردوں نے سندھ رینجرز کے 18اہلکاروں کوبھی قتل کیا ، تفصیلات کے مطابق شہر میں جہاں عام شہری اورسیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنان کوگھات لگا کرقتل کرنے کا سلسلہ جاری ہے،وہیں شہریوں کی جان و مال کاتحفظ کرنے والے پولیس اور رینجرز کے افسران و اہلکار دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں، رواں سال شہر قائد میں 162پولیس افسران و اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ۔
جبکہ دیگر واقعات میں193پولیس افسران و اہلکار زخمی ہو گئے ہیں، محکمہ پولیس کے اعداد وشمار کے مطابق رواں سال جاں بحق ہونے والوں میں 2ڈی ایس پیز ،3 انسپکٹر، 15 سب انسپکٹر ، 18ایس آئی،32 ہیڈ کانسٹیبل اور91 پولیس اہلکار شامل ہیں ،اسی طرح زخمی ہونے والوں میں ایک ایس پی ،ایک ڈی ایس پی ،ایک انسپکٹر ،22 سب انسپکٹر ، 25 اے ایس آئی ، 34 ہیڈ کانسٹیبل اور 109پولیس کانسٹیبل شامل ہیں ۔
محکمہ سندھ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2012 میں شہر کے مختلف علاقوں میں پیش آنے والے واقعات میں 3 انسپکٹر ،12سب انسپکٹر ، 18اے ایس آئی،18ہیڈ کانسٹیبل اور 71پولیس افسران و اہلکار شہید ہوئے ، سال 2011 میں مختلف واقعات میں 53 پولیس افسران و اہلکار جاں بحق ہوئے اور ان افسران و اہلکاروں میں4 سب انسپکٹر ،9 اے ایس آئی ، 11ہیڈ کانسٹیبل اور29 پولیس کانسٹیبل شامل ہیں ، سال 2010 میں شہر میں مجموعی طور پر49 پولیس افسران و اہلکار جاں بحق ہوئے۔
جن میںایک انسپکٹر ، 2سب انسپکٹر ،8 اے ایس آئی ، 7ہیڈ کانسٹیبل اور 31 پولیس کانسٹیبل شامل ہیں ، سال 2009 شہر میں مختلف علاقوں میں پیش آنے والے قتل غارت گردی کے واقعات میں41 پولیس افسران و اہلکار جاں بحق ہوگے اور ان افسران و اہلکاروں میں ایک انسپکٹر ، 1سب انسپکٹر ،7 اے ایس آئی ،5 ہیڈ کانسٹیبل اور27 پولیس کانسٹیبل شامل ہیں ،کراچی میں گزشتہ 5 سال کے دوران مختلف واقعات میں427 پولیس افسران و اہلکار جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ رواں سال سندھ رینجرز کے جاں بحق ہونے والے افسران واہلکاروں کی تعداد 18تک پہنچ گئی ہے جس میں ایک ڈی ایس آر بھی شامل ہے ، محکمہ پولیس کے افسران کا کہنا ہے کہ دہشت گرد عناصر اور کالعدم تنظیمیں پولیس فورس کا مورال ڈاؤن کرنے کے لیے انہیں نشانہ رہے ہیں تاکہ پولیس میں بد دلی، مایوسی پھیلا کر اپنے مذموم مقاصد پورے کیے جائیں تاہم پولیس فورس وسائل کی کمی کے باوجود دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔