بھارت غلط فہمی میں نہ رہے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا،وزیراعظم

ویب ڈیسک  اتوار 20 دسمبر 2020
وزیر اعظم نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے(فوٹو، فائل)

وزیر اعظم نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے(فوٹو، فائل)

 اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  دنیا کو ایک بار پھر آگاہ کرنا چاہتا ہوں بھارت فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے جس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

اپنے ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت نےاقوام متحدہ کی گاڑی پرجان بوجھ کرفائرنگ کی۔ بھارت نےاقوام متحدہ کے نشان، نیلے جھنڈے کے باوجود گاڑی کونشانہ بنایا۔ اقوام متحدہ کی گاڑی پرفائرنگ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان بھارت کےاس رویےکی شدیدمذمت کرتاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2020 میں بھارت ایل اوسی پر جنگ بندی کی 3 ہزاربارخلاف ورزی کرچکاہے۔  بھارتی خلاف ورزیوں کےنتیجےمیں 276 شہری شہید ہوچکے ہیں، ان شہدا میں 92 خواتین اور68 بچےبھی شامل ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت معاشی بدحالی،کسانوں کے  احتجاج اور کورونا وائرس کی وباسےنمٹنےمیں ناکامی جیسےمسائل کاشکارہے اور اندرونی  مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان کے خلاف فالس فلیگ آپریشن کرسکتاہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنےاندرونی مسائل سےتوجہ ہٹاناچاہتا ہے۔ دنیا کو ایک بار پھر آگاہ کرنا چاہتا ہوں بھارت فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے، کسی بھی فالس فلیگ آپریشن کابھرپورجواب دیاجائےگا، بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے:ایل او سی: بھارتی فوج کی اقوام متحدہ کی گاڑی پر فائرنگ، یو این مبصرین بال بال بچ گئے

واضح رہے کہ جمعے کو بھارتی فوج نے ایل او سی پر چڑی کوٹ سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی اور جان بوجھ کر اقوام متحدہ کی گاڑی کو نشانہ بنایا جس میں اقوام متحدہ کے دو فوجی مبصرین موجود تھے جو سیز فائر خلاف ورزیوں سے متاثرہ افراد سے ملنے پولاس گاؤں جارہے تھے۔ بھارت کی جانب سے فائرنگ میں اقوام متحدہ کی گاڑی نشانہ بنی تاہم مبصرین بال بال بچ گئے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھا دیا

دفتر خارجہ نے گزشتہ روز بھارتی ناظم الامور کو طلب کرکے واقعے پر شدید مذمت سے آگاہ کیا علاوہ ازیں پاکستان نے واقعے سے متعلق اقوام متحدہ کو باضابطہ طور پر خط بھی لکھ دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔